اس ضمن کرناٹک کے آئی. اے. ایس افسر محمد محسن،جو کہ بیک ورڈ کلاسز ویلفیر ڈیپارٹمنٹ میں سکرٹری ہیں، نے حال ہی میں ایک سوشیل میڈیا پوسٹ کے ذریعے اپنے پلازما کا عطیہ درہے تبلیغی جماعت کی ستائش کرتے ہوئے گودی میڈیا سے سوال کیا تھا کہ اب وہ تبلیغییوں کے اس کار خیر کو کیوں نہیں دکھارہے ہیں.
سماجی کارکنان محسن آئی. اے. ایس کے دفاع میں
چند سیاستدان اور میڈیا کے ایک طبقہ کی جانب سے کورونا وائرس کی وبا کو تبلیغی جماعت سے جوڑنے اور اسی کو وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ قرار دیتے رہے ہیں. حالانکہ تبلیغی جماعت کے کچھ افراد جن میں کووڈ-19 پازیٹو پایا گیا، علاج کے بعد یہ اب اپنے پلازما کا عطیہ دے رہے ہیں.
سماجی کارکنانان محسن آئی. اے. ایس کی دفاع میں
محمد محسن کے اس سوشیل میڈیا پوسٹ کے متعلق بی جے پی کی قیادت والی حکومت کرناٹک نے انہیں ایک "شو کاز" نوٹس جاری کر کے 5 دنوں میں جواب طلب کیا ہے.
اس سلسلے میں شہر کے متعدد سماجی کارکنان نے حکومت کرناٹک کا شو کاز نوٹس جاری کرنے کے اقدام کی مذمت کی اور کہا کہ یہ بی جے پی حکومت کی یہ کوشش ہے کہ وہ بولنے کی آزادی کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے.