ریاست کرناٹک وقف ایکٹ کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرتے ہوئے بی جے پی کے ایک رہنما کی جانب سے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے ،اس عرضی میں یہ کہا گیا ہے مذہبی جائیداد یہ نجی معاملات کے دائرے میں آتے ہیں،حکومت ان کی دیکھ ریکھ کے لیے ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا استعمال نہیں کر سکتی ہے۔Constitutional Validity of Waqf Act
حالانکہ سپریم کورٹ نے وقف ایکٹ کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرتے کرنے والی عرضی میں دیے گئے دلائل پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوانین پر سوال اٹھاتے وقت مذہب کو نہیں لایا جانا چاہیے، تاہم یہ کہا گیا کہ اگر وقف ایکٹ کو ختم کیا جاتا ہے تو اس سے صرف جائیدادوں پر قبضہ کرنے والے افراد کو ہی اس کا فائدہ ملے گا۔
وقف ایکٹ سے متعلق کانگریس پارٹی پر یہ الزام ہے کہ ووٹ بینک کی سیاست کے لیے کانگریس کی جانب سے قانون سازی کی گئی تھی، اس سلسلے میں سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمان خان نے کہا کہ وقف ایکٹ کی منسوخی کے لیے دائر کی گئی عرضی کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے، یہ صرف سازش ہوسکتی ہے۔