اردو

urdu

ETV Bharat / state

Reaction On Oxfam Report بہتر سماج کے لیے دولت کا سرکولیشن بھی ضروری ہے، محمد اسد الدین

جے ڈی ایس کے ترجمان محمد اسدالدین نے آکسفیم کی رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح بہتر صحت کے لیے جسم میں خون کا سرکولیشن ضروری ہے بالکل اسی طرح بہتر سماج کے لیے دولت کا سرکولیشن بھی ضروری ہے۔ Mohammad Asaduddin react on oxfam report

By

Published : Jan 23, 2023, 12:37 PM IST

بہتر سماج کے لیےدولت کا سرکولیشن بھی ضروری ہے
بہتر سماج کے لیے دولت کا سرکولیشن بھی ضروری ہے

محمد اسدالدین کا آکس فیم کی رپورٹ پر ردعمل

بنگلور:حال ہی میں آکسفیم کی جانب سے 'سروائول آف دا ریچسٹ' عنوان پر ورلڈ اکونومک فورم میں ایک رپورٹ جاری کی گئی۔ آکس فیم انڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2012 سے 2021 کے دوران ملک کی 40 فیصد سے زیادہ دولت صرف ایک فیصد آبادی کے پاس چلی گئی ہے جبکہ صرف تین فیصد دولت پسماندہ طبقات والی آبادی تک پہونچ پائی ہے، ملک کے غریب اور پسماندہ طبقات پر امیروں سے زیادہ ٹیکس لگایا جارہا ہے۔

آکسفیم انڈیا کی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا یے کہ بھارت بڑی تیز رفتار سے صرف امیروں کا ملک بننے جارہا ہے اور ملک کے پسماندہ، دلت، آدیواسی، مسلم اور خواتین ایک ایسے سسٹم میں مسلسل مشکلات کا شکار ہو رہے ہیں جو امیر ترین لوگوں کی بقا کو یقینی بنا رہا ہے۔ آکسفیم کی اس رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے جے ڈی ایس کے ترجمان محمد اسدالدین نے کہا کہ ملک میں ایک مخصوص نظریات کے حامل لوگ ایک ایسے سماج کی تشکیل کرنا چاہتے ہیں، جس میں عوام تعلیم و معاش سے دور رہے اور اپنے حقوق کے لیے آواز بلند نہ کرسکے۔

مزید پڑھیں:۔Indian Muslims Faceing Discrimination مسلمان اور دلت شعبہ روزگار میں امتیازی سلوک کے شکار


آکسفیم کی اس رپورٹ کے مطابق 2021 میں بھارت کے ایک فیصد لوگوں کے پاس کل دولت کے 40.5 فیصد سے زیادہ کی ملکیت ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سن 2020 میں ارب پتیوں کی تعداد 102 رہی لیکن 2022 میں بڑھکر 166 ہوگئی ہے۔ اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھارت میں غریب زندہ رہنے کے لیے بنیادی ضروریات کو خریدنے سے بھی قاصر ہیں۔ اس عدم مساوات سے نمٹنے کے لیے آکسفیم ادارے کی جانب سے بھارت کے منسٹر آف فائنینس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امیر ترین لوگوں پر ویلتھ ٹیکس عائد کریں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details