کرناٹک کے بیدر میں جمعیت علمائے ہند شاخ بیدر کے صدر مفتی غلام یزدانی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ان دنوں دینی مدارس کو لے کر جس طرح کے ماحول بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اس سے افسوس کا عالم ہے۔Jamiat Ulema e Hind Says Action Against Madrasah and Survey Objectionable
مدارس ہے تو امن ہے شانتی ہے انہوں نے کہا کہ مدارس کو لے اپنی اپنی بولیاں بولی جا رہی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ملک میں کئی برسوں سے دینی مدارس امن یکجہتی اور اتحاد کو عام کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تحریک آزادی میں دینی مدارس اور علماء کرام کی قربانیوں کو فراموش کر دیئے گئے ہیں۔علماکرام نے ملک کی جنگ آزادی میں اپنی جان قربان کی تھی تاکہ ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوسکے اور ایسا ہی ہواجسا انہوں نے سوچاتھا۔
یہ بھی پڑھیں:Teachers Day یوم اساتذہ کے موقع پراسکول انتظامیہ کا خاتون ٹیچرکوعمرہ کےلئے بھیجنے کا فیصلہ
مفتی غلام یزدانی نے مزید کہا کہ دینی مدارس کے علاوہ اسکول اور کالج میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے پورے ملک کوپتہ ہے۔اسکول اور کالج میں تعلیم تو دی جارہی ہے لیکن تربیت کا فقدان ہے ۔اعلی سے اعلی تعلیم حاصل کرنے والا نوجوان مختلف جرائم میں مبتلا ہے جبکہ دینی مدارس کے طلباء نے خاموشی سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے امن یکجہتی کی مثال پیش کی ہے ۔انہوں نے دینی مدارس کے ذمہ داران سے اپیل کرتے ہوئے کہا اپنے اپنے مدارس میں شفافیت کے ساتھ دینی فریضہ انجام دے اور ساتھ ہی ملک میں امن وامان کے لئے دعا فرمائیں۔