گلبرگہ: سینیئر صحافی عزیز اللہ سرمست نے کہا کہ 17 ستمبر 1984 کو پولیس ایکشن کے نام پر لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔اور کئی مسلم خواتین کی عزت لوٹی گئی یہاں کے مسلمانوں کے ساتھ ظلم وستم کرتے ہوئے یہاں کے مساجد اور خانقاہوں کی بے حرمتی کی ۔اس دن یہاں کے مسلمانوں کبھی نہیں بھول سکتے ہیں ۔17 ستمبر حیدرآباد کرناٹک کا کوئی مسلم گھر ایسا نہیں جس میں کوئی نہ کوئی پولیس ایکشن میں شہید نہ ہوا ہو۔ Interview With Senior Journalist Azizullah Sarmast
عزیزاللہ سرمست سے خاص بات چیت یہ بھی پڑھیں:سقوط حیدرآباد: نظام کے کارناموں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا
لیکن مسلمانوں کے زخمیوں پر نمک چھڑکنے کے لیے یہاں حکومت کی جانب سے 17 ستمبر کو جشن آزادی منائی جارہی ہے ۔اور پولیس ایکشن کی تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کی جارہی ہے ۔نظام حکومت کی خدمات کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ نئی نسل کو 17 ستمبر کی حقیت سے واقف کرنے کے لئے تمام سماجی ملی تنظیموں کو مل کر سچائی بتانے کی ضرورت ہے ۔ واضح رہے کہ 17 ستمبر کو بیدر، رائچور، گلبرگہ اور یادگیر کے علاوہ دیگر علاقوں میں جشن آزادی کی تقریب منعقد کی جاتی ہے۔ Interview With Senior Journalist Azizullah Sarmast
یہ بھی پڑھیں:Fall of Hyderabad State: سقوط حیدرآباد کا پس منظر