بیلگاوی:وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ کرناٹک کے لیڈروں کی توہین کرنا کانگریس کی پرانی ثقافت کا حصہ ہے۔ مودی نے کہا کہ ایس نجلنگپا اور وریندر پاٹل کے بعد کرناٹک کے نئے لیڈر جس کی تذلیل ہوئی ہے وہ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کی نقاب کشائی کے بعد یہاں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ''میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ کانگریس کرناٹک سے کتنی نفرت کرتی ہے۔ کرناٹک کے لیڈروں کی توہین کرنا کانگریس کے پرانے کلچر کا حصہ ہے اور جو بھی کانگریس کے مخصوص خاندان کے افراد کو ہراساں کرتا ہے اس کی توہین کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ کس طرح کانگریس خاندان کے سامنے ایس نجلنگپا اور ویریندر پاٹل جیسے لیڈروں کی توہین کی گئی۔ کرناٹک میں یہ سب جانتے ہیں۔ اب ایک بار پھر کرناٹک کے ایک اور لیڈر کی توہین ہوئی ہے۔ مودی نے کھڑگے پر کانگریس ہائی کمان کی طرف سے بدسلوکی اور ان کی توہین کرنے کا بھی الزام لگایا۔
انہوں نے کہا 'میں ملکارجن کھڑگے کا بہت احترام کرتا ہوں، جن کا پچاس سال کا عرصہ اچھا رہا ہے۔ لیکن اس دن چھتیس گڑھ میں کانگریس کے اجلاس میں یہ دیکھ کر بہت دکھ ہوا کہ اس پروگرام میں سب سے عمر رسیدہ شخص اور کانگریس صدر کھڑگے جی موجود تھے اور انہیں دھوپ میں کھڑے ہوکر چھتری تک نہیں ملی تھی۔ چھتری کسی اور کے لیے رکھی تھی۔ ان کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے، پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ ریموٹ کنٹرول کس کے ہاتھ میں ہے۔" مودی نے کہا کہ آج ملک کی بہت سی پارٹیاں خاندانی سیاست کی بیڑیوں میں جکڑے ہوئے ہیں اور ملک کو ان سے آزاد کرنے کی ضرورت ہے۔ اس لیے لوگوں کو کانگریس جیسی پارٹیوں سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کام سچی نیت سے کیا جائے تو صحیح ترقی ہوتی ہے۔