اردو

urdu

ETV Bharat / state

Heavy Rain Lashes in Karnataka: کرناٹک میں موسلا دھار بارش سے پانچ کی موت

کرناٹک کے کئی حصوں میں شدید بارشوں کے بعد مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوکر پانچ افراد کی موت ہوگئی ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب زدہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات/ ریلیف کیمپوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان علاقوں کے بہت سے خاندان اپنے رشتہ داروں کی رہائش گاہوں پر ہجرت کر چکے ہیں۔ Five die in separate incidents

Heavy Rain Lashes in Karnataka
Heavy Rain Lashes in Karnataka

By

Published : Aug 8, 2022, 11:01 AM IST

بنگلورو: کرناٹک کے بیشتر حصوں میں شدید بارش ہو رہی ہے۔ دو بچوں سمیت، ریاست بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش کے سبب الگ الگ واقعات میں پانچ افراد کی موت ہو گئی۔ پروین (3) اور اشیکا (4) نامی دو بچوں کی نیند میں اس وقت موت ہوگئی جب رام نگر ضلع کے ماگڈی تعلقہ کے کدلور کراس کے قریب اتوار کی صبح مسلسل بارش کی وجہ سے مویشیوں کے ایک گودام کی دیوار گر گئی۔ اس واقعے میں بچوں کی ماؤں مینا بٹو (30) اور مونیشا (35) کو شدید چوٹیں آئیں۔ دونوں خواتین، نیپالی شہری ہیں، انہیں ماگڈی تعلقہ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ Heavy Rain Lashes in Karnataka: Five die in separate incidents

یہ بھی پڑھیں:

کسان بھی بہہ گیا: اتوار کی صبح وجے پورہ تعلقہ کے کولہار کے قریب ایک کسان اپنے مویشیوں کو بچانے کی کوشش کے دوران سیلاب والی ندی میں بہہ گیا۔ نندپا سونناڈ نامی (65) سالہ کسان کی لاش بعد میں ملی۔ farmer washed away۔ رنگا شیٹی (40) کی موت اس وقت ہوئی جب ہاسن ضلع کے چنارایا پٹنہ کے کالیسومانہلی میں ایک بڑا درخت ان پر گرا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مہلوک موٹر سائیکل پر جا رہا تھا۔

ٹماکورو ضلع کے پاواگڈ تعلقہ میں بیادانورو کے قریب ایک 38 سالہ خاتون ڈوب گئی۔ ایس ڈی آر ایف کی ٹیم نے شام کو دیویراما کی لاش کو نکالا۔ کرناٹک کے کئی حصوں میں شدید بارشوں کے بعد کئی ندیاں بہہ رہی ہیں۔ کرناٹک ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (کے ڈی ایم اے) کے کمشنر راجن نے کہا کہ 1 جون سے 75 ریلیف کیمپ کھولے گئے ہیں جن میں 7,386 لوگوں کو پناہ دی گئی ہے۔ اس وقت، 11 کام کر رہے ہیں اور 296 لوگوں کو پناہ دے رہے ہیں۔

کرناٹک ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب زدہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات/ ریلیف کیمپوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان علاقوں کے بہت سے خاندان اپنے رشتہ داروں کی رہائش گاہوں پر ہجرت کر چکے ہیں۔ متاثرہ خاندانوں میں چاول، دال، چینی، تیل اور دیگر اشیائے خوردونوش کی کٹس تقسیم کی گئی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details