ان مراکز پر متاثرہ افراد شکایت درج کرا رہے ہیں اور اب تک 20 ہزار سے زائد شکایات درج کرائی گئی ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ آئی ایم اے کمپنی تقریباً 15 برس قبل محمد منصور نے قائم کی تھی اور گذشتہ پانچ برسوں سے اس کمپنی میں حلال سرمایہ کاری کے نام پر لوگوں سے رقم لی جاتی تھی اور اس کے بدلے انہیں معاوضہ دیا جاتا تھا۔
لیکن عیدالفطر کے ایک روز بعد آئی ایم اے کمپنی کے ایم ڈی محمد منصور کا ایک مبینہ آڈیو وائرل ہوا جس میں انہوں نے ریاست کے سابق وزیر پر رقم واپس نہیں لوٹانے اور سرکاری افسران پر رشوت خوری کا الزام عائد کیا ہے۔ اس آڈیو میں وہ خود کشی کرنے کی بات بھی کہہ رہے ہیں۔