بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک کے شمال میں واقع گلبرگہ شریف کو کون نہیں جانتا، شہر گلبرگہ ریاست کا قدیم تاریخی شہر ہے۔ اس شہر کو گنبدوں کا شہر کہا جاتا ہے۔
گلبرگہ شہر بہمنی سلطنت کا پایہ تخت رہا ہے، بہمنی دور میں یہاں پر اسلامی طرز و تعمیر کی گئی۔ بہت سے عمارتیں بنائی گئی ہیں جن میں زیادہ تر عمارتوں پر گنبدیں نظر آتا ہے، اسی وجہ سے یہاں پر کئی بادشاہوں کے مقابر اولیا اکرام کے آستانے اور کئی مساجد موجود ہیں۔
گلبرگہ میں کئی بادشاہوں کے مقابر اولیا اکرام کے آستانے اور کئی مساجد موجود ہیں ان میں سے سب سے بڑی گنبد جو ہے درگاہ حضرت خواجہ بندہ نواز کی ہے، اس کے علاوہ یہاں پر قعلہ حشام میں تاریخی جامع مسجد بھی موجود ہے، تاہم اس مسجد کو گنبدوں کی مسجد بھی کہا جاتا ہے۔
ان میں سے سب سے بڑی گنبد جو ہے درگاہ حضرت خواجہ بندہ نواز کی ہے سلطنت بہمنیہ کے سات گنبد ہیں جن کہ 'ہفت گنبد' کے نام سے جانا جاتا ہے، بہمنی دور حکومت کے بانی حسن گنگو بہنی حضرت شیخ سراج الدین جنیدی سے بڑی عقیدت رکھتا تھا اور ایسا مانا جاتا ہے کہ ان ہی کی دعاؤں سے اس کو بادشاہت ملی تھی۔
گلبرگہ شہر بہمنی سلطنت کا پایہ تخت رہا ہے، بہمنی دور میں یہاں پر اسلامی طرز وتعمیر کی گئی بہت سے عمارتیں بنائی گئی ہیں حسن گنگو بہمنی کو گلبرگہ سے بہت انسیت تھی اس لیے گلبرگہ شہر بہت ہی خوبصورت بنانے کی کوشش کی ہے، یہاں پر کئی تاریخی عمارتیں بھی ہیں، جس کا طرز و تعمیر ایرانی نمونہ دیکھا جاسکتا ہے۔
گلبرگہ کے گنبدوں میں ملی جولی تہذیب نظر آتی ہے یہاں کے گنبدوں میں ملی جلی تہذیب نظر آتی ہے لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ یہاں پر کئی عمارت کے گنبد خستہ حالی کا شکار ہیں، جس پر آثار قدیمہ کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
شہر گلبرگہ بہمنی سلطنت کا پایہ تخت رہا ہے، اس شہر کو گنبدوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے