ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور کے دل کہے جانے والے شیواجی نگر میں سنہ 1922 میں قائم دو ایکڑ زمین پر محیط تقریباً 100 برس قدیم سرکاری اسکول پوری طرح سے کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے اور اسکول کے اطراف میں کچرے کے انبار سے طلبا کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہو رہی ہے اسی لیے وہاں کے لوگ اسے 'کوپی توٹی' نے طنزیہ نام سے منسوب کرتے ہیں۔
اسکول کے اطراف اس قدر کچرا جمع رہتا ہے جس کی وجہ سے طلبا کی صحت خراب رہتی ہے، اسکول کی باؤنڈری کی دیواریں ٹوٹ چکی ہیں اور سارا اسکول ایک کوڑے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ 'شاید اسی لیے اس اسکول کا نام 'کوپی توٹی اسکول بن کر رہ گیا ہے۔'
ای ٹی وی بھارت نے سرکاری تمل اسکول کا دورہ کر کے اسکول کے اساتذہ اور مقامی سماجی کارکنان سے بات کی۔
اسکول کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ 'چند برس قبل یہاں قریب دیڑھ ہزار بچے اور 37 ٹیچرز ہوا کرتے تھے جب کہ اب یہاں محض 17 بچے اور اسٹاف موجود ہیں۔'
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سرکاری تمل اسکول کا دورہ کر کے اسکول کے اساتذہ سے بات کی۔