ریاستی گورنر نے بذریعہ خط وزیراعلیٰ سے کہا ہے کہ وہ اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کریں۔ اور اس کے لیے ایک وقت بھی طے کردیا ہے۔ انہوں نے وزیراعلی سے گزشتہ کل یعنی جمعہ کو 01:30 بجے اکثریت ثابت کرنے کی اپیل کی ہے۔
خیال رہے کہ برسراقتدار جماعت کے 20 ارکان اسمبلی کے پارٹی چھوڑنے کے بعد سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے۔
خیال رہے کہ کرناٹک اسمبلی میں متعلقہ پارٹیوں کے وہپ جاری کئے جانے کے باوجود کانگریس کے 12 اور جنتادل (ایس) کے تین اراکین سمیت کم از کم 15 اراکین اسمبلی نے جمعرات کو ایوان کی کارروائی میں حصہ نہیں لیا۔ ان اراکین کی غیرحاضری سے ایچ ڈی کمارا سوامی کی قیادت والی اتحادی حکومت پر خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔
ایوان میں آج وزیراعلی ایچ ڈی کمارسوامی کی مخلوط حکومت نے تحریک اعتماد پیش کی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق تمام 15باغی اراکین اسمبلی نے وہپ جاری ہونے کے باوجود ایوان کی کارروائی میں حصہ نہیں لیا۔ باغی اراکین اسمبلی کے ایوان کی کارروائی میں شامل نہیں ہونے سے مخلوط حکومت اقلیت میں نظر آرہی ہے۔
اس درمیان کانگریس کے دو دیگر اراکین اسمبلی شری منت پاٹل اور بی ناگیندر بھی اسپتال میں داخل ہونے کی وجہ سے ایوان میں حاضر نہیں ہوئے۔
اس وجہ سے ریاست کی 14مہینے پرانی جنتادل (ایس)۔کانگریس کی مخلوط حکومت کی فکرمندی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
بی ناگیندر شہر کے اسپتال میں ہی داخل ہیں جبکہ شری منت پاٹل جن کے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے خیمہ میں جانے کی رپورٹ ہے، ان کا ممبئی کے ایک اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔
دوسری طرف اپوزیشن پارٹی بی جے پی کے تمام 105اراکین ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے ہی ایوان میں پہنچ گئے تھے۔