اردو

urdu

ETV Bharat / state

Government Urdu Schools سرکاری اردو مدارس زبول حالی کا شکار

آل انڈیا ائیڈیل ٹیچرز ایسوسییشن بیدر کے ذمہ داران کی ضلع بیدر کے اُردو سی آر پی حضرات کے ساتھ ایک اجلاس منعقد ہوا یہ اجلاس الامین اُردو بوائز ہائی اسکول بیدر میں منعقد ہوا جسکی نگرانی آل انڈیا ائیڈیل ٹیچرز اسوسییشن ضلع بیدر کے ممبران محمد معظم صاحب اور محترمہ بلقیس فاطمہ کی زیر نگرانی منعقد ہوا۔ Government Urdu Schools are in a state of disrepair

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Aug 12, 2023, 7:06 PM IST

بیدر: آل انڈیا ائیڈیل ٹیچرز ایسوسییشن بیدر کے ذمہ داران کی ضلع بیدر کے اُردو سی آرپی Cluster Resource Person's حضرات کے ساتھ ایک اجلاس منعقد ہوا یہ اجلاس الامین اُردو بوائز ہائی اسکول بیدر میں منعقد ہوا جسکی نگرانی آل انڈیا ائیڈیل ٹیچرز اسوسییشن ضلع بیدر کے ممبران محمد معظم صاحب اور محترمہ بلقیس فاطمہ کی زیر نگرانی منعقد ہوا۔ سرکاری مدارس میں تعلیمی معیار کی زبوں حالی ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔ ہر سال کی بہ نسبت طلباء کی داخلہ میں کمی واقع ہوئی ہے۔

قومی رجسٹرڈ تنظیم آئیٹا (آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس سوسی ایشن) نے سماج میں اساتذہ کی شبیہ پر اُٹھتے سوال کو ہدف بنایا اور تعلیمی سال 2023-24میں بہتر حکمت عملی کے لئے اُردو سی آر پی. Cluster Resource Person's حضرات کے ہمراہ مختلف مسائل پر گفتگو کی ۔ اس موقع پر سی آرپی حضرات نے کہاکہ ایسے خواتین اساتذہ جن کی مادری اُردو زبان ہے مگر صدر معلمہ کے عہدہ سے اجتناب کئے ہوں وہاں کنڑا ٹیچرس کو عہدہ سونپا گیا ہے۔ سرکاری اُردو میڈیم اسکولوں میں انگلش میڈیم کاسیکشن شروع تو کیا گیا ہے مگر انگلش میڈیم اساتذہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے معیار میں کمی واقع ہورہی ہے حیرت ہیکہ ان نامناسب حالات کے باوجودسرپرستین کی ترجیح اُردو سے زیادہ انگریزی میڈیم میں ہے۔

ریاست کرناٹک میں مولانا آزاد اسکول کی اجازت انگریزی میڈیم کے طورپر ہوئی مگر پہلی زبان انگریزی کے بجائے کنڑا ہونے کی وجہ سے دہم جماعت کے نتائج ابترثابت ہوئے ہیں۔چند ایک اُردو اسکولوں میں دوپہر کے کھانے کا نظم دور فاصلہ پر مقام کنڑا اسکولوں میں ہے مصروف ترین راستہ پار کرنا طلباء کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔منتخبہ اسکولوں کی ازسرِ نوتعمیر، کمرہ جماعتوں کی مرمّت، بیت الخلاء اور باورچی خانہ کی صفائی، کمپاؤنڈ وال کی عدم موجودگی جیسے مسائل پر فوری اقدام لیا جا نا ہے۔اس سال ضلع بیدر میں جملہ 18 اُردو اسکول بند ہوچکے ہیں۔

تعلقہ اوراد(بی) سے 10، بھالکی سے 4،ہمناآباد سے 2 اور چٹگوپہ سے 1 جبکہ بیدر سے 1 اسکول کا شمار ریکارڈ ہواہےکسی نہ کسی ناگہانی صورتحال پر اُس علاقہ کے مسلم طلباء قریبی کنڑا اسکول رجوع ہوئے ہیں۔ محمد معظم صاحب ال انڈیا ائیڈیل ٹیچرز ایسوسییشن ممبر نے کہا کہ مادری زبان اُردو ہونے کے باوجود دیگر مادری زبان سے تعلیم کا عمل دشوارکُن ہوتا ہے۔سینئر سی آر پی. Cluster Resource Person's عبدالسلیم اور محمد مجیب نے مشورہ دیا کہ ایسے اسکولوں میں پڑھنے والے طلباء کے لئے تیسری زبان کے طورپراُردو مضمون کی اجازت کی درخواست ممکن ہےاسکے علاوہ ریاست میں ٹرانسفرس کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ اسی اثناء جن اسکولوں میں مہمان اساتذہ کی ضرورت ہو وہاں انتظامیہ سے گزارش کی جائیگی تاکہ سرکاری اسکولوں میں معیاری تعلیم بحال ہوسکے۔ اس موقع پر ضلعی صدرمحمد عارف الدین اور ضلعی سکریٹری عبداللہ مدثر کے علاوہ یونٹ صدر محمد خورشید، یونٹ سکریٹری سید محمد حسین، جوائنٹ سکریٹری اعظم پاشاہ اور خازن اسد سلیم موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: Mission Indradhanus In Bidar مشن اندرا دھنش کو مؤثر طریقے سے کامیاب بنانے کی اپیل

کانفرنس کی ابتداء عبدالمجید صاحب موظف مدرس کی قرأت کلام پاک سے ہوئی۔کانفرنس میں املاپور و منہلی سی آرپی عبدالسلیم،فیض پورہ سی آرپی سید مصطفےٰ قادری، حمیلہ پور سی آرپی محمد اظہر، کمٹھانہ سی آرپی عبدالسلام ناصر، شاہ گنج سی آرپی عبداللہ مدثر، منیار تعلیم سی آرپی نورجہاں بیگم، راؤ تعلیم سی آرپی فرح سلطانہ اور چٹنلی سی آرپی سیدہ شاہانہ سلطانہ نے اپنے کلسٹر کے احوال پیش کئے انکے علاوہ آئیٹا ارکان شعیب اللہ خان اور خلیل الرحمٰن خان کے علاوہ محمد مکرم رکن و صدر معلم الامین ہائی اسکول بھی کانفرنس میں موجود رہے۔ اس اجلاس کی نظامت محمد وحید الدین رکن آل انڈیا ائیڈیل ٹیچرز اسوسییشن شاخ بیدر نے کی ۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details