صدرجمہوریہ کے خطاب پر لوک سبھا میں شکریہ کی تحریک پر بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی سپریا سلے نے کہا کہ 'جب ناانصافی ہی اصول بن جائے تو مزاحمت لازمی ہو جاتی ہے'۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی سپریا سلے نے کہا کہ ' آج پہلی مرتبہ ملک کی صف بندی کی گئی ہے۔ پورا ملک تقسیم ہے، سوشل میڈیا کو ذریعہ بنا کر ملک کے نوجوانوں کو یا تو سی اے اے کے حق میں یا اس کے خلاف بانٹ دیا گیا ہے ۔ یہ اچھی صورتحال نہیں ہے۔
انہوں نے کہا 'مجھے لگتا ہے کہ حکومت اقتصادی بدحالی کی بات چھپانے کے لئے لوگوں کی توجہ سي اےا ے اور این آر سی کی طرف بھٹکانے کی کوشش کر رہی'۔
صدر جمہوریہ کے خطاب میں صرف مثبت رینکنگ کی بات کرنے اور رینکنگ میں ملک پچھڑا ہے ان کا ذکر نہ کرنے پر بھی سلے نے سوال اٹھایا ۔
سپریا سلے نے کہا کہ سہولیات کاروبار انڈیکس کی بات کی گئی جس میں ملک کی رینکنگ بہتر ہوئی ہے ،یہ خوش آئند ہے ۔ لیکن اگر ملک میں تجارت کے لئے ماحول بہتر ہوا ہے تو پھر سرمایہ کاری کیوں نہیں بڑھ رہی؟ خطاب میں ٹریفک انڈیکس کی بات نہیں کی گئی جس میں ٹریفک جام والے سب سے اوّل 10 میں سے چار شہر ہندوستان کے ہیں ۔
انھوں نے مزید کہا کہ 'اس میں جمہوریت انڈیکس، پاسپورٹ انڈیکس اور عالمی فاقہ کشی انڈیکس کی بات کیوں نہیں کی گئی جس میں ملک پچھڑ گیا ہے'۔