بنگلور میں حلال سرمایہ کاری کے نام پر ہزاروں لوگوں کو کروڑوں کا چونہ لگاکر فرار ہوئی 19 پونزی کمپنیوں کے خلاف کرناٹک ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل زیر سماعت ہے۔ ایسی ہی ایک اور پونزی کمپنی "اقراء ویلتھ مینجمنٹ" نے حلال سرمایہ کاری کے نام پر سینکڑوں لوگوں سے تقریباً 15 سے 20 کروڑ روپے اینٹھے ہیں۔
اقراء پونزی اسکیم کے چار سرغنہ گرفتار، متاثرین کو بڑی راحت اس معاملے پر سماجی کارکن سید گلاب نے بتایا کہ کہ اس سلسلے میں ان کے ساتھی سماجی کارکن ندیم خان نے شہر کے تلک نگر پولیس اسٹیشن میں رواں سال فروری میں شکایت کی تھی اور تب سے مسلسل محنت کا نتیجہ رہا کہ اقراء ویلتھ مینیجمینٹ کے 4 سرکردہ سرغنوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے اور تحقیقات شروع ہوچکی ہے۔
اقراء پونزی اسکیم کے چار سرغنہ گرفتار، متاثرین کو بڑی راحت سید گلاب نے بتایا کہ اقراء پونزی معاملے کی تحقیقات شروع ہوچکی ہے اور توقع ہے کہ پونزی کمپنی کے مالکان کی جائیداد جلد از جلد ضبط کی جائیں گی۔
اقراء پونزی اسکیم کے چار سرغنہ گرفتار، متاثرین کو بڑی راحت اقراء پونزی اسکیم کے متعلق سماجی کارکن ندیم خان نے بتایا کہ محکمۂ پولیس نے اس معاملے میں نہایت سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور 'کے پی آئی ڈی ایکٹ' کے علاوہ 'بڈز ایکٹ' بھی لگایا گیا، جس کے تحت فاسٹ ٹریک کورٹ میں معاملے کہ سماعت کی جاتی ہے اور کیس کو 6 مہینے کی مدت میں نتیجہ خیز بنانا ہوتا ہے۔
اقراء پونزی اسکیم کے چار سرغنہ گرفتار، متاثرین کو بڑی راحت یہ بھی پڑھیں: یادگیر: خواتین پر ظلم وزیادتی کےواقعات کے خلاف احتجاج
اس معاملے پر سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ محکمۂ پولیس سنجیدگی سے کام کررہی ہے۔ انہوں نے امید جتائی کہ کم و بیش 1 سال کے اندر مذکورہ پونزی اسکیم کے متاثرین کو ان کا سرمایہ واپس ملے گا۔
یاد رہے کہ بنگلور میں اس قسم کی پونزی اسکیمیں چلانے والی کمپنیوں نے اسلامی لبادہ اوڑھ کر سیاستدانوں، مذہبی رہنماؤں اور سرکاری بدعنوان افسران کی مدد سے عوام کو دھوکہ دینے میں کامیاب رہے اور ہزاروں کروڑوں روپیے لیکر فرار ہوگئے۔