بنگلور: ریاست کرناٹک کے بنگلور سمیت مختلف اضلاع میں ہورہی تیز بارش و سیلاب میں سڑکیں و بنیادی انفراسٹرکچر ڈھیر ہوچکے ہیں اور عوام پریشانی و اضطرابی کے دردناک حالات سے دو چار ہیں۔ اس معاملے میں کانگریس کے جنرل سیکرٹری منصور علی خان نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ سیلاب کے دوران ہوئی انفراسٹرکچر کی تباہی کی وجہ بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کے وزراء کی کنٹریکٹ میں 40 فیصد کمیشن خوری ہے۔ Congress On Flood Damage Basic Infrastructure
سیلاب میں انفراسٹریکچر کی تباہی بی جے پی کے 40 فیصد کمیشن خوری کا نتیجہ، کانگریس یاد رہے کہ کرناٹک کا ٹریکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے بی جے پی حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں رشوت خوری کو لیکر، ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بی جے پی منسٹرز کی جانب سے ہر کنٹریکٹ پر 40 فیصد کمیشن لیا جارہا ہے، یہ ایک ایسا الزام جسے بی جے پی رد کرتی آرہی ہے۔ Floods in Karnataka
کرناٹک کے متعدد اضلاع میں شدید بارش کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہیں۔ جس سے لاکھو لوگ متاثر ہیں۔ پالتو مویشی جاں بحق ہورہے ہیں۔ لیکن حکومت متاثرہ خاندان کے لیے مدد کا اعلان تو کررہی ہے تاہم زمینی حقیقت کچھ اور ہے۔ Millions affected by floods in Karnataka سیلابی صورتحال کے پیش نظر کانگریس، جے دی ایس اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں برسر اقتدار بے جے پی پر حملہ آور ہیں۔ لیکن حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ ریاست میں سیلاب سے متاثر لوگوں کے لیے حکومت سے کہیں زیادہ سماجی تنظیمیں کام کررہی ہیں۔ لیکن ریاستی حکومت صرف امداد کا اعلان کررہی ہے۔ جبکہ عآپ و کانگریس لیڈران کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ جلد از جلد سیلاب متاثرین کے درمیان امداد کی فراہمی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:Floods in Karnataka کرناٹک میں سیلابی صورتحال سے لاکھوں لوگ متاثر