بنگلور: گوری صرف ایک صحافی ہی نہیں تھیں بلکہ ایک ہمدرد انسان اور انسانی حقوق کی پرعزم کارکن تھیں، اس کے بہیمانہ قتل نے سول سوسائٹی کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیا تھا. گوری کے قتل کے خلاف بے ساختہ مظاہرے نہ صرف بنگلور میں پھوٹ پڑے تھے، جہاں وہ ماری گئی تھیں، بلکہ پوری ریاست، ملک اور دنیا کے مختلف حصوں جیسے امریکہ، آسٹریلیا، روس، کینیڈا، فرانس، انگلینڈ وغیرہ میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ Five Years after Gauri Lankesh Murder the Killers have not been Punished
Gauri Lankesh Murder Case گوری لنکیش قتل کے پانچ سال مکمل، قاتلوں کو ابھی تک سزا نہیں ملی - the Killers have not been Punished
5 ستمبر 2022 کو گوری لنکیش کے قتل کو پانچ سال مکمل ہوچکے ہیں۔ لیکن پانچ سال بعد بھی کیس میں ملزمین کو کوئی سزا نہیں ملی ہے۔ حالانکہ اس معاملہ میں 18 افراد گرفتار ہوئے تھے اور مقدمے کی سماعت کے بعد، سزائیں ابھی بھی دور دکھائی دیتی ہیں۔ Five Years after Gauri Lankesh Murder
یہ بھی پڑھیں:
کہا جاتا ہے کہ گوری وہ سب کچھ تھی جس سے سنگھ پریوار نفرت کرنا پسند کرتا تھا. ایک نڈر اور رائے رکھنے والی اکیلی خاتون، ہندوتوا کے خلاف ایک انتہائی اہم آواز اور ذات پات کے نظام کے خلاف بڑے پیمانے پر لکھنے والی، ایک ایسے وقت میں جب کئی صحافیوں نے خود کو طاقت کے ساتھ جوڑ دیا ہے، اس نے اقتدار کے خلاف بھی سچ بول کر صحافت کے حقیقی معنی کو زندہ رکھا تھا. اگرچہ اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں، لیکن گوری نے کبھی بھی ان دھمکیوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔