بیدر:ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر کا مشہور و معروف طبی مرکز گدگے اسپتال کے ماہر امراض قلب ڈاکٹر نتن سے ای ٹی وی بھارت نے خصوصی گفتگو کی۔ انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ دل کی عام بیماریوں میں دھڑکن کا بے قابو ہونا، ہائی بلڈ پریشر، دل کا بڑا ہونا، سینے میں درد، سینے میں جلن دل کی عام بیماریوں میں شامل ہیں۔ نوجوانوں میں دل کی بیماریوں کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ایک دور تھا جب عمر رسیدہ لوگوں کو ہی دل کی بیماریاں ہوا کرتی تھی لیکن موجودہ دور میں نوجوان زیادہ تر دل کی بیماریوں کا شکار ہے۔ جس میں تمباکو نوشی، موٹاپا، ذہنی ٹینشن، کھانے پینے میں بدپرہیزی کے ساتھ ساتھ موبائل کا زیادہ استعمال کرنا، راتوں کو جاگنا جیسی علامتوں سے امراض قلب کی وجوہات پیدا ہو سکتی ہیں۔
ڈاکٹر نتن نے امراض قلب سے بچنے کے احتیاطی طور پر کہا کہ تمباکو نوشی، موٹاپا، کھانے میں احتیاط برتنا، بے قاعدہ ورزش سے احتیاط برتنا چاہیے اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر ذہنی تناؤ سے بھی دور رہنا چاہیے اور جہاں تک ہو سکے لوگوں سے خلوص محبت سے بات کریں۔ ایک دوسرے کے حال چال پوچھتے رہا کریں تاکہ ایک دوسرے سے گفتگو کرتے ہوئے دل کو سکون ملے اور دل کو سکون ملے گا تو ذہنی سکون بھی میسر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں لوگ ایک ہی گھر میں ایک دوسرے سے بات تک نہیں کرتے ہر آدمی اپنے اپنے لیپ ٹاپ یا موبائل میں مصروف ہو گیا ہے ان اشیاء کا زیادہ استعمال اور ذہنی دباؤ کے باعث اس کا اثر جسم پر پڑ رہا ہے جو مختلف بیماریوں کی شکل میں نمودار ہورہا ہے۔
Exclusive Interview تمباکو نوشی، راتوں کو جاگنا اور موبائل کا زیادہ استعمال ہارٹ اٹیک کا سبب - ڈاکٹر نتن ماہر امراضِ قلب
کرناٹک کے شہر بیدر سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر نتن ماہر امراضِ قلب ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی، راتوں کو جاگنا اور موبائل کا زیادہ استعمال کرنا ہارٹ اٹیک کا سبب بنتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ڈاکٹر نتن نے کہا کہ موجودہ دور میں خصوصاً نوجوانوں میں راتوں کو جاگنا ایک فیشن بن گیا ہے جس کی وجہ سے اس کا اثر جسم پر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسان کی صحت مندی کے لیے کم سے کم چھ گھنٹے کی نیند درکار ہے۔ صحت مند جسم اور صحت مند سوچ کے لیے مناسب نیند ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دل کی بیماریاں مرد اور خواتین دونوں ہی کے لیے جان لیوا بن سکتی ہیں۔ دونوں ہی اس بیماری میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دل کی بیماریوں سے بچنے کے لیے سب سے آسان طریقہ سادہ غذا، آنکھ بھر نیند، ذہنی سکون، اطراف واکناف کے لوگوں سے بات کرنا اور اچھے ماحول میں ملاقات کرنا ہے۔ اگر ذہنی سکون ہو گا تو دلی سکون بھی ملے گا۔