نئی دہلی: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پیر کو کرناٹک میں آئندہ اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا اور ریاستی ٹیموں کو ریاست کی سرحدوں پر چوکسی بڑھانے کی ہدایت دی۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کی قیادت میں الیکشن کمیشن آف انڈیا نے آج کرناٹک اور سرحدی ریاستوں گوا، مہاراشٹر، تلنگانہ، آندھرا پردیش، تمل ناڈو اور کیرالہ کے چیف سکریٹریز، پولیس کے ڈائریکٹر جنرلز، نوڈل پولیس افسران، نوڈل آفیسر سی اے پی ایف اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں بشمول کوسٹ گارڈ، این سی بی، انکم ٹیکس وغیرہ کے سینئر افسران کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس کا انعقاد کیا جس کا مقصد کرناٹک کی قانون ساز اسمبلی کے لیے عام انتخابات 2023 کے پیش نظر انتخابی انتظامات، نظم و نسق کے تال میل کا جائزہ لینا تھا۔
جائزہ میٹنگ کے دوران سی ای سی راجیو کمار نے ریاستی ٹیموں کو ریاستی سرحدوں پر چوکسی بڑھانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے خاص طور پر چھ پڑوسی ریاستوں میں 185 بین ریاستی چیک پوسٹوں پر نظر رکھنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ غیر قانونی نقدی، شراب، منشیات، مفت اشیاء کی سرحد پار نقل و حرکت نہ ہو۔ آب تک 305 کروڑ روپے (جبکہ قانون ساز اسمبلی کے 2018 کے عام انتخابات میں 83 کروڑ روپے کی ضبطی کی گئی تھی) سے زیادہ کی ضبطی کا ذکر کرتے ہوئے سی ای سی نے منی پاور کو کنٹرول کرنے میں ناکام مقامی افسران کی ذمہ داری طے کرنے کو کہا۔
سی ای سی نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ ملحقہ سرحدی ریاستوں کے تعاون سے ضبطی کے کام کو تیز کریں اور ریاست میں آزادانہ انتخابات کے کمیشن کے عزم کو پورا کرنے کے لیے خلاف ورزی کرنے والوں میں انتظامیہ کا خوف پیدا کریں۔ انہوں نے کوسٹ گارڈ اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ سخت نگرانی رکھیں اور منشیات کی لعنت کو روکنے میں مدد کریں۔ سی ای سی نے عہدیداروں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ انتخابی ماحول کو خراب کرنے والی کسی بھی خلاف ورزی اور فیک بیانات کے لیے سوشل میڈیا پر کڑی نظر رکھیں۔ انہوں نے عہدیداروں سے اپیل کی کہ وہ ووٹ دہندگان کی تعداد ، صنفی شمولیت، نوجوانوں اور شہری رائے دہندگان کی شرکت میں مزید اضافے کے لئے کوشش کریں۔