ترقی پسندوں کو دھمکیاں دینے والی طاقتیں آئین مخالف: ڈاکٹر سی ایس دوارکاناتھ بنگلورو: کرناٹک میں چند سالوں قبل ہندوتوا کی مخالفت میں لکھنے والی نڈر و بے خوف جرنلسٹ گوری لنکیش اور ذات پات اور تاہم پرستی کے خلاف آواز اٹھانے والے روشن خیال مصنف ایم ایم کلبرگی کا شرپسندوں نے بہیمانہ قتل کردیا تھا، یہ دونوں کیسز اب کورٹ میں ذیر سماعت ہیں اور الزام ہے کہ ان اساسینیشنز میں ہندوتوا وادی تنظیموں کا ہاتھ ہے۔
وہ دہشت جس نے صحافی گوری لنکیش و پروگریسیو آتھر ایم ایم کلبرگی کا قتل کیا تھا، اب وہ دہشت کرناٹک میں پھر سے پنپ رہی ہے، حال ہی میں متعدد نامور دانشوران جو کہ کمیونلزم، ذات پات و توہم پرستی کے خلاف لکھتے آرہے ہیں، نے کہا کہ انہیں دھمکیوں بھرے لٹرز موصول ہو رہے ہیں۔
اس سلسلے میں ان دانشوران کے ایک وفد نے وزیراعلیٰ سدرامیہ اور وزیر داخلہ ڈاکٹر پرمیشور سے ملاقاتیں کیں اور کہا کہ ان دھمکیوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا تو گوری لنکیس و ایم ایم کلبرگی کو درپیش صورتحال دوبارہ پیدا ہوسکتی ہے۔
اس ضمن میں ہوم منسٹر نے کہا ہے کہ مذکورہ دھمکیوں کو سیریسلے لیا جائیگا اور ساتھ ہی انہوں نے ڈی جی پولیس اور پولیس کمیشنر کو ہدایات جاری کیں کہ ان آتھرس کو سیکورٹی فراہم کی جائے اور اس کیس کو ایک "ایس آئ ٹی" کو سومپا گیا ہے۔
اس سلسلے بات کرتے ہوئے معروف دانشور و کانگریا لیڑر ڈاکٹر سی ایس دوارکاناتھ، جو کہ مذکورہ دانشوران کی فہرست میں ہیں، کہا کہ ان پر کئی حملے ہوچکے ہیں. انہوں نے کہا کہ یہ دھمکیاں اور یہ قتل وہ لوگ کر رہے ہیں جو کہ ملک کے دستور و اس کی جمہوریت کے خلاف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Hundred Days Of Karnataka Govt کانگریس کی حکومت کے 100 دن کیسے رہے؟
ایڈووکیٹ سی ایس دوارکاناتھ نے کہا کہ وہ مرکزی بی جے پی حکومت سے کوئی توقع نہءں رکھ رہے ہیں اس معاملے میں کوئی کارروائی ہو، تاہم انہوں کہا کہ 2024 میں انڈیا کی حکومت ہوگی جس کے بعد ان سماج دشمن عناصر کو سزا دلوانے کا کام کیا جائے گا۔