مرزا فہیم بیگ سے خصوصی گفتگو ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر کے جنتادل سیکولر پارٹی کے لیڈر مرزا فہیم بیگ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ ترقی کا نام یہ نہیں کہ سڑکیں ڈرین، بجلی یہ عام انسان کے بنیادی حقوق ہے کوئی بھی پارٹی ہو عوام کے لیے یہ کام کرنا عام بات ہے اس کو ترقیاتی کاموں کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ بیدر ضلع میں کئی مسائل ہیں جن میں سے ایک مسئلہ روزگار کا ہے بیدر ضلع کے نوجوان روزگار کے لیے دیگر اضلاع اور ریاستوں کا دورہ کر رہے ہیں ذریعہ معاش کی تلاش میں دربدر بھٹکتا بیدر شہر کا نوجوان اس بات کا ثبوت ہے کہ شہر میں کوئی روزگار کے مواقع نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب سے بی جے پی ریاست کرناٹک میں اقتدار میں آئی ہے عام لوگوں کو کافی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بالخصوص مسلمانوں کو سرکاری اسکیمات سے دور رکھا گیا ہے جس میں خاص کر طلباء و طالبات کے لیے اسکالر شپ کا بند کرنا ہے بی جے پی کے اس اقدام سے طلباء طالبات کے تعلیمی مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ مرزا فہیم بیگ نے کانگریس پارٹی پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کانگریس پارٹی دوسری سب سے بڑی اور قومی پارٹی ہے باوجود اس کے کہ کانگریس پارٹی نے بی جے پی کے اس اقدام کی مخالفت نہیں کی اور ہمارے نمائندے جو اقلیتی نمائندے کہلائے جاتے ہیں جو اقلیتوں کے ہمدرد ہونے کا بھروسہ دلاتے ہیں انہوں نے اقلیتوں کے مسائل کو ایوانوں میں نہیں اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ کرناٹک میناریٹی ڈویلپمنٹ کارپوریشن کی جانب سے طلباء و طالبات کو اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے تعلیمی قرض (تعلیمی لون) دیا جاتا تھا لیکن ریاستی بی جے پی حکومت نے اس کو بھی بند کر دیا۔ بی جے پی کے اس اقدام کی کانگریس قائدین نے نہ ہی مخالفت کی اور نہ ہی اسمبلی سیشن میں اس مسئلے کو اٹھایا افسوس تو اس بات کا بھی ہے کہ مسلم اراکین نے بھی اسمبلی میں اس مسئلہ پر سوال اٹھانا ضروری نہیں سمجھا جس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ مسلم اراکین اسمبلی کو بھی مسلم طلباء وطالبات کی کوئی فکر نہیں ہے۔ مرزا عظیم بیگ نے جنتادل سیکولر پارٹی کی جانب سے ریاست کرناٹک میں بی جے پی کے عوام مخالف پالیسیوں پر کھل کر دوٹوک الفاظ میں مذمت کرنے کی ستائش کی اور کہا کہ اگر ریاست کرناٹک کی ہی بات کی جائے تو جنتادل سکولر پارٹی واحد ایسی علاقائی پارٹی ہے جس نے ریاست میں بی جے پی کے اقلیت مخالف پالسیوں کی کھل کر مخالفت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنتادل سیکولر پارٹی مسلمانوں کے حق میں کھل کر بات کرنے والی پارٹی ہے پارٹی کے ذمہ داران نے سی ایم ابراہیم کو پارٹی کا ریاستی صدر بنایا اور آنے والے اسمبلی انتخابات میں اگر پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو ایک مسلم لیڈر کو ریاست کرناٹک کا وزیراعلی بنایا جائے گا، پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلی کمارسوامی کا یہ بیان ظاہر کرتا ہے کہ پارٹی میں مسلمانوں کے لیے کتنی اہمیت ہے جنتادل سیکولر پارٹی اقتدار میں آئے گی یا نہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا لیکن پارٹی کے ذمہ داران کی جانب سے سیاست میں مسلمانوں کی اہمیت کو پوری طور پر واضح کیا یہ صاف گوئی اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ پارٹی مسلمانوں کو لے کر کتنا سنجیدہ ہے۔
بیدر اسمبلی حلقہ شمال اور جنوب میں جنتادل سیکولر پارٹی نے کسی مسلم امیدوار کا اعلان نہیں کیا جبکہ بیدر جنوب میں مسلم ووٹوں کی اکثریت ہے اور توقع بھی تھی کہ اس بار بیدر جنوب سے ایک مسلم امیدوار کا نام کا اعلان ہو گا لیکن ایسا نہیں ہوا اس بات کو لیکر مرزا فہیم بیگ نے کہا کہ ہاں اس بات کی پوری توقع تھی کہ بیدر جنوب سے ایک مسلم نوجوان کو پارٹی اپنا امیدوار بنائے گی لیکن جب 93 امیدواروں کا اعلان ہوا جس میں بیدر جنوب اور شمال کے امیدواروں کے نام کا بھی اعلان ہوا اس میں بھی بیدر جنوب سے مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دی گی ہمیں اس سے کافی افسوس ہوا لیکن ابھی الیکشن کو وقت ہے ہمیں پورا یقین ہے کہ پارٹی بیدر جنوب سے ایک مسلم نوجوان کو ہی اپنا امیدوار بنائے گی۔ مرزا فہیم بیگ نے مزید کہا کے ہم نے بیدر جنوب اسمبلی حلقہ کے لیے نوجوان متحرک لیڈر خواجہ شیخ اظہر کے نام کی پیشکش کی ہے ہمیں امید ہے کہ پارٹی کے اعلیٰ ذمہ داران اس نام پر غور کرتے ہوئے بیدر جنوب اسمبلی حلقہ سے ایک مسلم امیدوار کے نام کا اعلان کرے گی۔