کرناٹک میں بی جے پی حکومت کو اقتدار میں آئے چار سال کا عرصہ ہوگیا ہے، لیکن ابھی تک ریاستی حکومت نے کرناٹک اردو اکیڈمی کے چیئرمین اور اراکین کا انتخاب Karnataka Urdu Academy Chairman Election نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے اردو قلمکاروں میں کافی بے چینی نظر آرہی ہے۔
کرناٹک اردو اکیڈمی کے چیئرمین کا انتخاب منعقد کرنے کا مطالبہ ایڈوکیٹ عبدالواحد چودھری تماپور نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت آئندہ پندرہ دنوں میں کرناٹک اردو اکیڈمی کے چیئرمین کا انتخاب کرے گی۔ اگر ریاستی حکومت ایسا نہیں کرتی ہے تو ہم یہ سمجھیں گے کہ اردو زبان Urdu Language in Karnataka سے تعصب کی جا رہی ہے۔
گولڈ روز اسکول کی ٹیچر حنا تبسم نے کہا کہ کرناٹک اردو اکیڈمی پچھلے کئی مہینوں سے صرف اعلان جاری کر رہی ہے لیکن حکومت کسی بھی پروگرام کا انعقاد عمل میں نہیں لا رہی ہے۔ ریاست کے شعرا اور ادبا بھی اس پر خاموش ہیں۔ اردو کے قلمکاروں کو بھی چاہیے کہ وہ ریاستی حکومت سے اکیڈمی کے چیئرمین کے انتخاب کے لئے اقدامات اٹھائے۔
مسجد رحمان تماپور کے امام محمد صادق عمری خطیب نے کہا کہ ریاستی حکومت کو چاہیے کہ مسلمانوں کی مادری زبان اردو کی ترقی کے لئے متحرک ہو۔ کرناٹک اردو اکیڈمی کے موجودہ رجسٹرار عارضی ہیں، لہذا سب سے پہلا کام کرناٹک اردو اکیڈمی کے رجسٹرار کو مستقل کیا جائے۔
مزید پڑھیں:karnataka Urdu Academy: کرناٹک اردو اکیڈمی کے چیئرمین کی تقرری کا مطالبہ
مبشر احمد چودھری یادگیر نے کہا کہ اردو اکیڈمی کے چیئرمین کا انتخاب کیا جائے۔ ادبی تنظیموں اور قلم کاروں کو بھی چاہیے کہ وہ کرناٹک حکومت سے مطالبہ کریں کہ وہ کرناٹک اردو اکیڈمی کے چیئرمین اور اراکین کا انتخاب کریں۔ کیونکہ ریاستی حکومت کو اقتدار میں آئے چار سال کا عرصہ ہوچکا ہے اور ابھی تک کرناٹک اردو اکیڈمی کے چیئرمین اور اراکین کا انتخاب عمل میں نہیں لایا گیا ہے۔ جبکہ دیگر شعبہ جات کے چیئرمین کا انتخاب عمل میں آیا ہے۔ ریاستی حکومت سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ جلد از جلد کرناٹک اردو اکیڈمی کے چیئرمین کا انتخاب کیا جائے۔