اردو

urdu

بنگلور: گئو کشی بل کسان مخالف ہے، کسان رہنماؤں کی برہمی

By

Published : Sep 26, 2020, 6:49 PM IST

بی ایس یدورپا کی قیادت والی بی جے پی حکومت اسمبلی کے مانسون سیشن میں "گئو کشی تحفظ بل" کو نافذ کرے گی اور 1964 میں نافذ کئے گیے "گئو کشی تحفظ" قانون میں ترمیم کرے گی۔

cow slaughter bill is extremely dangerous for farmers said farmers leaders
گئو کشی بل کسان مخالف ہے

اس سلسلے میں ریاست کے کسانوں کے حقوق کے لئے سرگرم تنظیم "کرناٹک راجیہ ریتہ سنگھ" اور "ہسیرو اینے" کے علاوہ متعدد دلت سماج کی تنظیموں کے سربراہان نے ایک اجلاس منعقد کیا اور مذکورہ گئو کشی تحفظ بل کی پرزور مخالفت کی۔

دیکھیں ویڈیو

اس موقع پر کسانوں کے رہنما ویرہ سنگھیہ نے بتایا کہ گئو کشی تحفظ قانون کسان مخالف ہے۔ اس قسم کے قانون سے حکومت کسانوں پر زیادتی کرنا چاہتی ہے۔

ویرہ سنگھیہ نے کہا کہ موجودہ 1964 والا گئو کشی قانون ہم کسانوں کو یہ اجازت دیتا ہے کہ جب گائے بوڑھی ہوجائے اور دودھ دینے کے قابل نہ ہو تو ہم اسے فروخت کرکے اس رقم سے نئی گائے خرید سکتے ہیں، جس سے ہمارا گزر بسر ہوتا ہے۔ لیکن بی جے پی حکومت کا مجوزہ گئو کشی تحفظ قانون اس پر پوری پابندی عائد کرتا ہے، جو کہ سراسر کسانوں کے خلاف ہے۔

مزید پڑھیں:

یادگیر: مدنپورہ میں غلاظتوں کا انبار، شہری پریشان

اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے شہر کے اہم شخصیات نے بتایا کہ بی جے پی حکومت کی گئو کشی تحفظ بل کے نافذ کرنے میں نیت صاف نہیں ہے اور وہ اس کی آڑ میں فرقہ واریت پھیلاکر ریاست کے امن و امان کو بگاڑنا چاہتی ہے۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details