بنگور:کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک شخص کی طرف سے دائر کی گئی ہیبیس کارپس کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ عدالت میں ایک بھارتی ماں اور پاکستانی والد کے دو نابالغ بچوں کے لیے بھارتی شہریت حاصل کرنے کے لئے عرضی داخل کی گئی تھی جسے کورٹ نے مسترد کردیا ہے
جسٹس ایم ناگاپراسنا کی قیادت والی بنچ نے بنگلور میں رہنے والے 17 اور 14 سال کی عمر کے دو پاکستانی شہریوں (نابالغ بچوں) کی طرف سے دائر درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ پاکستان کی شہریت ترک کرنے کے لیے ان کی عمر 21 سال ہونی چاہیے تاکہ کسی دوسرے ملک کو نابالغوں کو شہریت دینے کی اجازت نہ ہو۔ نیز، جب کہ پاکستانی شہریت ترک کرنے کے لیے 21 سال کا ہونا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ درخواست گزار کے بچے پاکستانی شہریت ترک کرنے کے بعد ہی بھارتی شہریت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
کیس کا پس منظر: بنگلورو سے تعلق رکھنے والی آمنہ کی شادی شرعی قانون کے مطابق 2002 میں دبئی میں ایک پاکستانی شہری اسد ملک سے ہوئی تھی۔ اس جوڑے کے دو بچے 2004 اور 2008 میں دبئی میں پیدا ہوئے۔ دبئی کی عدالت میں دونوں کی باہمی رضامندی سے طلاق ہوگئی۔ امینہ اپنے بچوں کے ساتھ 2021 میں بنگلور میں اپنے والدین کے گھر واپس جانے کا منصوبہ بنا رہی تھی کیونکہ وہ دبئی میں نہیں رہ سکتی تھی۔ اس کے لیے اس نے دبئی میں ہندوستانی سفارت خانے سے بچوں کو ہندوستان لانے کی درخواست کی تھی کیونکہ ان کے پاس پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ تھے۔