حجاب پر پابندی کے معاملے میں Controversy Over Hijab Ban For Muslim Girls کرناٹک مائنارٹی کمیشن کے انٹروینشن کے نتیجے میں اڈوپی ضلع کے ڈی ڈی پی آئی نے کالج میں 1985 میں بنے رولز کا حوالہ دیتے ہوئے جواب دیا کہ حجاب کالج یونیفارم کا حصہ نہیں ہے، لہٰذا حجاب کالج کیمپس تک پہنا جاسکتا ہے لیکن کلاسز میں نہیں۔
Controversy Over Hijab Ban For Muslim Girls: کرناٹک کالج میں حجاب پر پابندی معاملے میں طالبات نے دستوری حقوق کا مطالبہ کیا Controversy Over Hijab Ban For Muslim Girls: کرناٹک کالج میں حجاب پر پابندی معاملے میں طالبات نے دستوری حقوق کا مطالبہ کیا Controversy Over Hijab Ban For Muslim Girls: کرناٹک کالج میں حجاب پر پابندی معاملے میں طالبات نے دستوری حقوق کا مطالبہ کیا اس سلسلے میں اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کیمپس فرنٹ Students Organization Campus Front کے ایک ڈیلیگیشن نے کرناٹک مائنارٹی کمیشن کے چیئرمین سے ملاقات کے دوران سوال اٹھایا کہ کالج رولز اہم ہیں یا دستوری حقوق، انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں آئینی حقوق چاہیے۔
Controversy Over Hijab Ban For Muslim Girls: کرناٹک کالج میں حجاب پر پابندی معاملے میں طالبات نے دستوری حقوق کا مطالبہ کیا کیمپس فرنٹ کی ملاقات کے بعد کرناٹک مائنارٹی کمیشن Karnataka Minority Commission نے وزیر برائے تعلم کرناٹک کو ایک مکتوب لکھا جس میں انہوں نے اپیل کی کہ حجاب کے معاملے کو کانسٹی ٹیوشن کے حقوق کے مطابق ایگزامن کرکے اس مسئلے کا جلد از جلد حل کیا جائے۔
Controversy Over Hijab Ban For Muslim Girls: کرناٹک کالج میں حجاب پر پابندی معاملے میں طالبات نے دستوری حقوق کا مطالبہ کیا Controversy Over Hijab Ban For Muslim Girls: کرناٹک کالج میں حجاب پر پابندی معاملے میں طالبات نے دستوری حقوق کا مطالبہ کیا یہ بھی پڑھیں: Ban on Hijab in Udupi College Karnataka: اڈوپی سرکاری کالج میں باحجاب طالبات کو کلاسز میں بیٹھنے کی ممانعت
حجاب معاملے میں Hijab Ban For Muslim Girls کالج رولز و دستوری حقوق کے متعلق مائنارٹی کمیشن کی جانب سے ایگزامن کرکے حل نکالا جاسکتا تھا، تاہم اسے منسٹری آف ایجوکیشن کو سومپا گیا ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ جب تک اس مسئلے کا حل نہیں ہوتا، طالبات کو باحجاب کلازمسز میں داخلہ Hijab Ban For Muslim Girls in College نہیں مل سکتا۔