حجاب معاملے کو قانونی نقطہ نظر سے بتاتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں گزشتہ دو مہینوں سے حجاب معاملے کو لے کر عوام میں کافی بے چینی پائی جا رہی ہے۔ طلباء کا حجاب پہن کر کالج اور اسکول میں جانا، اسکول اور کالج انتظامی کمیٹی کی جانب سے حجاب کے ساتھ اسکول کالج میں داخل ہونے سے منع کرنا، حجاب کو لے کر ریاستی حکومت کے احکامات اور ہائیکورٹ کا حجاب معاملے پر فیصلہ، ان تمام معاملات کے بیچ کہیں نہ کہیں لڑکیوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔
Barrister Talha Hashmi on Hijab: 'حجاب معاملے میں حکومت اور عدالت کے فیصلے میں تضاد' - حجاب شریعت کا ایک حصہ
کرناٹک کے ضلع بیدر کے نوجوان بیرسٹر سید طلحہ ہاشمی نے ریاست کرناٹک میں چل رہے حجاب معاملے پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کی۔ Barrister Talha hashmi on Hijab
حجاب معاملے میں حکومت اور عدالت کے فیصلے میں تضاد
انہوں نے کہا کہ دفعہ 25 کے تحت ہر انسان کو آزادی ہے کہ وہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی طرز زندگی گزار سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حجاب شریعت کا ایک حصہ ہے اور قرآن میں پردہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔حجاب، پلو، گھونگھٹ یہ کسی بھی دھرم کی عورت کا بناؤ سنگھار ہے اور وہ ان کا اختیار ہے۔