بنگلورو: کانگریس نے کرناٹک کے سابق وزیر اعلی جگدیش شیٹر کو ریاستی قانون ساز کونسل کے ضمنی انتخابات کے لیے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ ایم ایل سی کی تین نشستوں پر ضمنی انتخابات 30 جون کو ہوں گے۔ شیٹر ہبلی دھارواڑ سنٹرل حلقہ سے بی جے پی کے مہیش ٹینگنکائی سے اسمبلی الیکشن 34,000 ووٹوں کے فرق سے ہار گئے تھے۔ وہاں سے الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ نہ ملنے کے بعد وہ بی جے پی چھوڑ کر 2023 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس میں شامل ہو گئے۔ ضمنی انتخاب کے لیے کانگریس کے دیگر دو امیدوار تپنپا کامکنور اور سدارمیا حکومت میں وزیر این ایس بوسے راجو ہیں۔ ان سیٹوں پر ضمنی انتخابات کرناٹک میں 10 مئی کو ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی ممبران لکشمن ساودی، بابو راؤ چنچانسور اور آر شنکر کے استعفیٰ کے بعد ہو رہے ہیں۔
بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے پر شیٹر نے واضح کیا تھا کہ وہ اقتدار کے بھوکے نہیں ہیں۔ میں صرف عزت چاہتا ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ نہ دے کر میری توہین کی۔ میں کوئی پرجوش آدمی نہیں ہوں اور نہ ہی اقتدار کا بھوکا ہوں۔ بتادیں کہ سابق وزیر اعلیٰ جگدیش شیٹر کو صاف ستھری شبیہ کا لیڈر مانا جاتا ہے۔ انہیں سیاست ورثے میں ملی ہے۔ شیٹر ہبلی دھارواڑ کے میئر رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے بھائی ایم ایل سی ہیں اور چچا ایم ایل اے ہیں۔ اس طرح ہبلی دھارواڑ علاقے میں شیٹر خاندان کی مضبوط گرفت ہے۔