بنگلورو:ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں اسی سال یکم اپریل کو ادریس پاشا نامی مویشی تاجر کو نام نہاد گاو رکشکوں کی جانب سے مبینہ طور پر بہیمانہ قتل کردیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق مونیت کیریہلی نامی ہندوتوا وادی کے سرگرم رکن اس معاملے میں ملوث تھا۔ کیس کے درج کئے جانے کے بعد پونیت کیریہلی بھاگ کھڑا ہوا تھا۔ لیکن کچھ ہی دنوں میں پولیس نے اسے گرفتار کر لیا تھا جسے ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت بھی مل چکی تھی۔
ضمانت ملنے کے بعد پونیت کیریہلی نے مبینہ طور پر سوشیل میڈیا پر پروواکیٹیو میسیجز شئیر کئے جس کے بنا پر بنگلورو پولیس کمیشنر کی ہدایت پر اسے غنڈہ ایکٹ کے تحت گرفتار کر جیل بھیجا گیا تھا۔ اس حکومت کرناٹک ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے 'اسٹیٹ ایڈوائزری بورڈ' کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے پولیس کو فرمان جاری کیا گیا ہے کہ پونیت کیریہلی کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور اسے رہا کردیا گیا ہے۔
اس پورے معاملے پر روشنی ڈالنے کے لئے ہندوتوا وادی پونیت کیریہلی نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا اور کہا کہ ادریش ہاشاہ کے قتل میں اس کا کوئی ہاتھ نہیں ہے اور یہ کہ اس پر غنڈہ ایکٹ لگانا ایک سازش ہے۔ پونیتھ کیریہلی، راسٹرا رکشنا پاڑے کے سربراہ، ایک خود ساختہ گائے کی نگرانی کرنے والے گروپ کا تعلق ہاسن سے ہے اور فی الحال جے پی نگر میں رہتا ہے. اس کے خلاف 2013 سے 2023 کے درمیان 10 مجرمانہ مقدمات زیر التوا ہیں۔