اردو

urdu

ETV Bharat / state

Complaint Against Former CM Yeddyurappa: یدیورپا پرغیر قانونی طریقے سے 116 ایکڑ زمین الاٹ کرنے کا الزام

کرناٹک کے سابق وزیر اعلی یدیورپا پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے تقریباً 116 ایکر سرکاری زمین کو ایک نجی ادارہ 'سینٹر فار ایجوکیشنل & سوشیل اسٹڈیز" کو کوڑیوں کے قیمت میں الاٹ کردی'۔ BSY Govt Sold land near Bengaluru airport at Throwaway price

complaint-against-former-cm-yeddyurappa
یدیورپا پرغیر قانونی طریقے سے 116 ایکڑ زمین الاٹ کرنے کا الزام

By

Published : Mar 31, 2022, 6:48 PM IST

بھارتیہ جنتا پارٹی کے قدآور لیڑر و سابق وزیر اعلی یدیورپا کے خلاف ایک اوت سنگین الزام کے ساتھ اینٹی کرپشن بیورو میں شکایت درج کرائی گئی Complaint Against Former CM Yeddyurappa کہ انہوں نے اپنے سیاسی رسوخ کے ذریعے ایک نجی ادارے کو 116 ایکڑ زمین الاٹ کی ہے Yeddyurappa Accusing of Misuse of Power in Allotting 116 Acres of Govt Land۔ اس سلسلے میں ایڈووکیٹ اوماپتی ایس نے بتایا کہ کولار شہر سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن کے سی راجنہ نے ان کی مدد سے اینٹی کرپشن بیورو میں شکایت درج کرائی ہے۔

ویڈیو



اوماپاتی ایس نے بتایا کہ یدیورپا پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا غلط استعمال اور شہر بنگلور کے قریب دیونہلی کے پاس ہائی وے پر واقع تقریباً 116 سرکاری زمین کو ایک نجی ادارہ 'سینٹر فار ایجوکیشنل & سوشیل اسٹڈیز" کو کوڑیوں کے دام میں یعنی صرف 50 کروڑ روپے میں الاٹ کردی۔ ایڈووکیٹ اوماپتی نے بتایا کہ نجی ادارہ سینٹر فار ایجوکیشنل & سوشیل اسٹڈیز کا اپلیکیشن 25 مارچ 2021 کو داخل کیا گیا اور اس سلسلے میں کابینہ کی میٹنگ 26 اپریل 2021 کو بلائی گئی اور 28 اپریل سنہ 2021 کو زمین دے دی گی، یعنی صرف ایک مہینے میں ساری کارروائی مکمل ہوئی اور حکومت نے سرکاری زمین کو ایک نجی ادارے کے حوالے کردیا۔'



اوماپتی نے بتایا کہ کے آئی اے ڈی بی KIADB کے پاس زمین کے لیے کئی انڈسٹریز کی جانب سے ایک برس سے زیادہ عرصے عرضی سے زیر التوا ہیں، لیکن مذکورہ نجی ادارے کا معاملہ ہی کچھ اور ہے، یڈیورپا نے کس قدر جلدی میں زمین الاٹ کی یہ شک کے دائرے میں آتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ یدیورپا نے مذکورہ زمین کو الاٹ کرنے میں قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں، نجی ادارے سے اپلیکیشن لینے سے زمین الاٹ کیے جانے تک کہیں بھی ضابطے پر عمل نہیں کیا گیا اور زمین کے لیے درخواست دینے کے صرف ایک ماہ کے اندر کابینہ کی میٹنگ بلوائی، فیصلہ کیا اور فوری طور پر گورنمنٹ آرڈر جاری کرکے زمین نجی ادارے کے حوالے کردیا۔ انہوں نے قیاس آرائی کی کہ مذکورہ نجی ادارہ 'سینٹر فار ایجوکیشنل & سوشیل اسٹڈیز" راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے تعلق رکھتا ہے۔

ایڈووکیٹ اوماپتی ایس نے بتایا کہ کے آئی اے ڈی بی KIADB کرناٹک انڈسٹریل ڈیویلوپمینٹ بورڈ کا رول تبھی آتا ہے کہ جب کسی سرکاری زمین کو انڈسٹری/صنعت کے مقصد کے لیے دی جانی ہو، لیکن اس معاملے میں حیرت کی بات ہے کہ کے آئی اے ڈی بی ایک ایجنٹ کی طرح تعلیمی ادارے کو زمین الاٹ کرنے کا رول ادا کر رہا ہے جو کہ سراسر غیر قانونی قانونی ہے۔ اوماپتی ایس نے امید ظاہر کہ اینٹی کرپشن بیورو، جو کہ ریاست میں وزیر داخلہ کے تحت کام انجام دیتا ہے، درست طور پر جانچ کریگا۔ تاہم انہوں نے بتایا کہ اگر اے سی بی کی جانب سے چند دنوں میں کوئی کارروائی نہ کیے جانے کی صورت میں وہ اسپیشل کورٹ فار پبلک ریپریزینٹیٹیوس کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔'

مزید پڑھیں:

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details