بنگلورو:ریاست کرناٹک میں حکمراں جماعت کانگریس اور اپوزیشن پارٹی کے رہنماوں کے درمیان بجٹ کو لے کر لفظی جنگ جاری ہے۔کرناٹک بجٹ کے متعلق سابق وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی نے کہا کہ سدرامیہ نے بجٹ پیش کرنے کے دوران بھی بدلے کی سیاسی باتیں کی ہیں. انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومت کی نے اس بجٹ میں مزید قرض لیکر عوام کے کندھوں پر بوجھ ڈالا ہے۔
بسوراج بومائی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سدرامیہ نے بجٹ پیش کرنے کے دوران بھی بدلے کی سیاست کھیلی جو کہ سراسر غیر ضروری تھا. انہوں نے کہا کہ سدرامیہ نے اس بجٹ میں مزید قرض لیکر نہ صرف ریاست کی عوام پر بوجھ ڈالا ہے بلکہ ان کے مفت گارنٹیوں کی وجہ سے ریاست معاشی دلدل میں دھنس جائیگا.
سدارامیہ نے 2023-2024 کا یہ بجٹ 3.27 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے اخراجات کے ساتھ پیش کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پانچ 'گارنٹی' (انتخابی وعدوں) کے ذریعے حکومت اوسطاً 4000 سے 5000 روپے ماہانہ اضافی مالی امداد فراہم کرگی اور ان اضافے اور موثر نفاذ اور ریگولیٹری اقدامات کے ساتھ، محکمہ ایکسائز کے لیے سال 2023-24 کے لیے محصولات کی وصولی کا ہدف 36,000 کروڑ روپے مقرر کیا گیا ہے.
بجٹ کے اہم نکات:
کل اخراجات کا تخمینہ 3,27,747 کروڑ روپے ہے جس میں محصولات کے اخراجات 2,50,933 کروڑ روپے، کیپٹل اخراجات 54,374 کروڑ روپے اور قرض کی ادائیگی 22,441 کروڑ روپے شامل ہیں۔