امن و امان کا براہ راست تعلق ریاست کی ترقی سے ہے۔ تحفظ کو ترجیح دیں:وزیراعلیٰ سدارامیہ بنگلورو: ریاست کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ حکومت ڈی سی پی اور ایس پی سطح کے ان افسران کے خلاف کارروائی کرے گی جو اپنے متعلقہ تھانوں کی حدود میں ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں اور غیر قانونی طور پر منظم جرائم کے لیے ذمہ دار ٹھہریں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ہماری حکومت صرف نچلی سطح کے افسران کے خلاف کارروائی کرکے ہاتھ نہیں دھوئے گی، اعلیٰ افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوگی. جھوٹی خبروں اور افواہوں کے ذریعے معاشرے کا امن خراب کرنے والوں کے خلاف رضاکارانہ ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حساس معاملات میں شکایت کنندگان کے آنے کا انتظار نہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔سی سی بی کو مضبوط بنانے کے لیے 230 نئے اہلکاروں کی منظوری دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر عملے کو نئی عمارتیں فراہم کی جائیں گی۔ عوام سے میل جول نہ رکھنے والے اور عوام سے دوستی رکھنے والے اعلیٰ افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ واضح الفاظ میں خبردار کیا کہ حکومت غیر اخلاقی پولیسنگ کے معاملے پر زیرو ٹالرنس ہوگی۔ریاستی ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کے دفتر میں منعقدہ سینئر پولیس افسران کی سالانہ کانفرنس میں پولیس افسران کو دی گئی ہدایات کی پریس کانفرنس میں وضاحت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:Randeep Surjewala کرناٹک میں کانگریس دوبارہ اقتدارمیں آئے گی
وزیر داخلہ جی پرمیشور، حکومت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری رجنیش گوئل، ریاستی ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آلوک موہن، سٹی پولیس کمشنر دیانند، چیف منسٹر کے پولیٹیکل سکریٹری گووند راجو موجود رہے۔اسٹیشن اہلکاروں کی توجہ کے بغیر کوئی جرم یا غیر قانونی لین دین نہیں ہو سکتا۔سینئر افسران کے لیے اسٹیشنوں کا دورہ کرنا اور معائنہ کرنا لازمی ہے۔پولیس کو انا چھوڑ کر عوام دوست ہونا چاہیے۔