ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کرناٹک کے ریاستی سکریٹری ابرار احمد نے بتایا کہ مذکورہ افراد جنہوں نے یہ رپورٹ تیار کی ہے وہ سنگھ پریوار و بی جے پی سے گہرے تعلقات رکھنے والے ہیں اور ان لوگوں کا جے پی نارائن کی قومی سطح کی تنطیم "سیٹیزینس فار ڈیموکریسی" سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ یہ لوگ اس تنظیم کے نام کا غلط استعمال کر اپنے غلط ایجنڈا کو کامیاب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
'سیٹیزنز فار ڈیموکریسی کی رپورٹ جھوٹ کا پلندہ ہے'
پچھلے ماہ 11 تاریخ کو بنگلورو میں ایک توہین رسالت فیس بک پوسٹ کے بعد پیش آئے تشدد کے معاملے میں "سیٹیزینز فار ڈیموکریسی" نامی مقامی تنظیم نے ریاستی بی جے پی حکومت کو ایک حقائق کی جانچ والی رپورٹ پیش کی۔ جس میں الزام عائد کیا کہ اس تشدد کے پیچھے ایس ڈی پی آئی پارٹی کا ہاتھ ہے۔
'سیٹیزنز فار ڈیموکریسی کی رپورٹ جھوٹ کا پلندہ ہے'
ابرار احمد نے بتایا کہ مذکورہ رپورٹ نہ صرف یک طرفہ ہے بلکہ جھوٹھ کا پلندہ ہے جسے عوام ہرگز قبول نہیں کرےگی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس قسم کی حقائق جانچ کی رپورٹز پر دھیان نہ دے اور پورے معاملے کی تحقیق حقائق کی بنیاد پر ہو۔
ابرار احمد نے ایس ڈی پی آئی پر لگے الزام کے متعلق بتایا کہ بی جے پی کے حامی نوین کی توہین رسالت فیسبک پوسٹ سے لیکر تشدد تک فرقہ پرستوں کی سازش ہے جس کے متعلق وہ عدالت سے پر امید ہیں کہ انصاف ہوگا اور خاطیوں کا فردہ فاش ہوگا۔