بنگلورو: بیدر کے نہرو اسٹیڈیم میں کلیانہ کرناٹک اتسو (یوم آزادی) کے موقع پر قومی پرچم لہراتے ہوئے وزیر کھنڈرے نے یاد دلایا کہ اگرچہ ہندوستان کو 1947 میں آزادی ملی لیکن حیدرآباد کرناٹک کی ریاست کو ہندوستان میں ضم ہونے میں ایک سال سے زیادہ کا عرصہ لگا۔ ماحولیات اور جنگلات کے وزیر ایشور کھنڈرے اتوار کو بیدر میں کلیانہ کرناٹک اتسو تقریب میں قومی پرچم لہرانے کے بعد سلامی لیتے ہوئے کہا کہ ہمیں آزادی کے لئے جدو جہد کرنی پڑی ہے۔ اس کے لئے بڑی قربانیاں دی گئیں ہیں۔ اسی وجہ سے ہم اس دن کو مناتے ہیں۔ آزادی کے وقت 565 میں سے 562 ریاستوں نے ہندوستان میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ لیکن حیدرآباد کے نظام اور کشمیر کے حکمران نے ایسا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں دکھایا۔
انہوں نے کہا کہ 13 ستمبر 1948 کو حکومت ہند نے حیدرآباد کے خلاف پولیس کارروائی شروع کی اور نظام کے پاس انڈین یونین سے الحاق کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا تھا. سردار ولبھ بھائی پٹیل اور جواہر لال نہرو جیسے قائدین نے حیدرآباد کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا۔ ریاستی وزیر کھنڈرے نے سوامی رامانند تیرتھ، جگن ناتھ راؤ چندرکی، دتاترایا اوراڈی، شیو مورتی سوامی الونڈی، مہادیوپا لوکھنڈے، پربھو راؤ کمبالی والے، کشاپا کھنڈرے اور بھیمننا کھنڈرے جیسے قائدین کی کوششوں کی تعریف کی جنہوں نے کرناٹک کی آزادی کی جدوجہد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اب کلیانہ کرناٹک کے نام سے جانا جاتا ہے۔