اردو

urdu

Rail projects بومئی نے ریل پروجیکٹس کو لیکر کیرالہ کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کیا

By

Published : Sep 18, 2022, 6:26 PM IST

بسواراج بومئی نے پنارائی وجین کی جانب سے ریاست کے ماحولیاتی طور پر حساس علاقوں اور جنگلی حیات کے محفوظ مقامات میں ریلوے کے مختلف پروجیکٹ شروع کرنے میں تعاون کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ مجوزہ ریل لائن پروجیکٹ کا روٹ کیرالہ میں 40 کلومیٹر اور کرناٹک میں 31 کلومیٹر ہے۔Rail projects

Etv Bharat
Etv Bharat

بنگلورو: کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے اتوار کو کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین کی جانب سے ریاست کے ماحولیاتی طور پر حساس علاقوں اور جنگلی حیات کے محفوظ مقامات میں ریلوے کے مختلف پروجیکٹ شروع کرنے میں تعاون کی درخواست کو مسترد کر دیا۔Rail projects

بومئی نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایاکہ 'وجین دو طرفہ بات چیت کے لئے یہاں تھے جیسا کہ جنوبی زون کونسل کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا تھا۔ کیرالہ حکومت نے اپنے مختلف ریلوے پروجیکٹوں کے لیے تعاون طلب کیا، جن میں کنہنگڈ-کنیور ریل لائن روٹ اور دیگر ہائی وے پروجیکٹس شامل ہیں۔ مجوزہ ریل لائن پروجیکٹ کا روٹ کیرالہ میں 40 کلومیٹر اور کرناٹک میں 31 کلومیٹر ہے۔ تاہم یہ کرناٹک کے لیے زیادہ فائدہ مند نہیں ہے۔

اس کے علاوہ یہ مغربی گھاٹ کے حیاتیاتی تنوع اور ماحولیاتی طور پر حساس علاقوں سے گزرے گا، انہوں نے مزید کہاکہ یہ واضح طور پر کیرالہ کے وزیر اعلیٰ کو بتا دیا گیا ہے کہ ریاست کرناٹک کے لیے اس پروجیکٹ کے لیے مزید تعاون کرنا ممکن نہیں ہے۔'

وجین نے تیلی چیری-میسور ریل لائن روٹ کے پرانے پروجیکٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا، لیکن بومئی نے اجازت نہیں دی کیونکہ یہ بانڈی پور-ناگرہول نیشنل پارکس سے گزرے گا جس سے نباتات اور حیوانات کو بہت نقصان پہنچے گا۔

بومئی نے پنارائی کی زیر زمین ریل روٹ کی مجوزہ تعمیر کو بھی مسترد کر دیا کیونکہ اس سے تعمیر کے دوران ماحول کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہاکہ 'کیرالہ کے وزیر اعلی کو اطلاع دے دی گئی ہے کہ اس وقت بانڈی پور نیشنل ہائی وے سے رات کے وقت دو بسیں چل رہی ہیں، لیکن انہوں نے چار بسوں کو اجازت دینے کی اجازت مانگی، لیکن اس تجویز کو بھی مسترد کر دیا گیا۔'

یہ بھی پڑھیں: Pinarayi meets Bommai بنگلور میں پنارائی نے بومائی سے ملاقات کی

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details