بنگلور:کرناٹک کو ایک خوشحال ریاست کے طورپرجانا جاتا ہے۔ جہاں سماج کے تمام طبقات کے ساتھ انصاف کیا جاتا ہے اور لوگ بھائی چارہ کے ماحول میں رہ کر اپنی زندگی بسر کرتے ہیں۔ کرنا ٹک میں مختلف طبقات کو سماجی و معاشی پسماندگی کی بنیاد پر رزرویشن دیا گیا یے، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی نے مسلمانوں کو ( او بی سی) کے 2-بی کے تحت دیے گیے رزرویشن کو ختم کردیا جس کے خلاف نہ صرف مسلم بلکہ دیگر مذاہب کے رہنما بھی احتجاج کر رہے ہیں۔
مسلمانوں سے ریزرویشن چھین لئے جانے کے بعد سے ریاست کی مختلف طلباء کی تنظیموں کا احتجاج جاری ہے۔ اس سلسلے میں طلباء تنظمیوں کا ارکان اور ذمہ داران کا کہنا یے کہ ریزرویشن کے خاتمے سے بھارتیہ جنتا پارٹی نے ایک تیر سے دو نشانے پر وار کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان دو میں سے ایک یہ ہے کہ مسلم مخالف ایجنڈہ پر عمل کیا ہے اور دوسرا ایجنڈہ یہ ہے کہ آنے والے اسمبلی انتخابات کے لئے تیاری کی جائے۔ ریاست کی طلباء کی تنظیمیں دلت ودیارتھی پریشد، آل انڈیا اسٹوڈینٹس اسوسیی ایشن، گرلز اسلامک آرگنائزیشن، امبیڈکر اسٹوڈینٹس اسوسیا یشن کے ذمہ داران نے ای ٹ. وی بھارت سے بات چیت میں کہا کہ آنے والے انتخابات کے پیش نظر بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی مسلم دشمنی کا مظاہرہ کیا ہے۔حکومت لنگایت، وکالیگا و مسلمانوں کے درمیان پھوٹ ڈالنا چاہتی ہے تاکہ وہ سیاسی روٹیاں سیک سکیں۔
یاد رہے کہ 2بی ریزرویشن کی منسوخی کے خلاف کرناٹک ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا ہے، ایک پی آئی ایل بھیدرج کرائی گئی ہے اور اس کی سماعت باقی ہے۔ واضح رہے کہ کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے مئی میں اسمبلی انتخابات سے پہلے کابینہ کی اپنی آخری میٹنگ میں مسلمانوں کو دیگر پسماندہ طبقات کے کوٹے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔ بی جے پی نے دلیل دی ہے کہ مسلمانوں کے لیے او بی سی کوٹہ، جو انہیں سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں داخلوں میں ریزرویشن کا حق دیتا ہے، غیر آئینی تھا کیونکہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کی اجازت نہیں ہے. لیکن ماہرین کے مطابق یہ جواز قانونی طور پر مشکوک ہے، کیونکہ مسلمانوں کو ریزرویشن ان کی سماجی پسماندگی کی وجہ سے دیا گیا تھا نہ کہ ان کے مذہب کی وجہ سے۔
Karnataka Assembly Election 2023 اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کا نفرتی ایجنڈہ ناکام ہوگا، طلبا تنظیموں کے ذمہ داران کا بیان
کرناٹک میں مسلمانوں سے ریزرویشن چھین لیے جانے کے بعد سے ریاست کی مختلف طلبا کی تنظیموں کی جانب سے احتجاج جاری ہے۔ اس سلسلے میں طلبا تنظمیوں کا ارکان اور ذمہ داران کا کہنا یے کہ 2-بی ریزرویشن کے خاتمے سے بھارتیہ جنتا پارٹی نے ایک تیر سے دو نشانے پر وار کرنے کی کوشش کی ہے۔
رہنما