بنگلور:دہلی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے دوران بھارتی پہلوانوں کے ساتھ پیش آئے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے بنگلور میں خواتین کی تنظیم آل انڈیا مہیلا سمسکروتھک سنگٹھن (اے آئی ایم ایس ایس) کی جانب سے ایک پر زور احتجاج کیا گیا۔ جس میں کہا گیا کہ یہ مودی حکومت کی فسطائیت ہے اور مطالبہ کیا گیا کہ بھارتی پہلوانوں پر درج کی گئی ایف آئی آرز کو واپس لیا جائے اور برج بھوشن کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ یاد رہے کہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر و بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر پہلوان دارالحکومت دہلی میں ایک مہینے سے زائد عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں۔
Women Protest in Bangalore ریسلرز پر ہوئی کارروائی قابل مذمت، بنگلور میں خواتین کا احتجاج
بنگلور میں خواتین کی تنظیم اے آئی ایم ایس ایس کی جانب سے احتجاج کیا گیا جس میں 28 مئی کو پہلوانوں پر ہوئی کارروائی کی مذمت کی گئی اور برج بھوشن کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔
اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک، ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا سمیت کئی سرکردہ بھارتیہ پہلوانوں کو نئی پارلیمنٹ کی عمارت کے افتتاح کے دوران پارلیمنٹ کی جانب کوچ کرنے سے قبل ہی گرفتار کرلیا گیا تھا جن پر نئی دہلی میں پولیس نے فسادات اور بدنظمی کا الزام عائد کیا ہے۔ پولیس نے اتوار کو دیر گئے کچھ مظاہرین کو رہا کر دیا لیکن تعزیرات ہند کی متعدد دفعات کے تحت دوسروں کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کیں، جن میں فسادات سے لے کر ایک سرکاری ملازم کی ڈیوٹی میں رکاوٹ پیدا کرنا تک شامل ہے۔حالانکہ دہلی پولیس کی جانب سے جائے احتجاج سے سبھی احتجاجیوں کا اٹھا دیا گیا ہے، تاہم ان پہلوانوں کا کہنا ہے کہ جب تک انہیں انصاف نہیں ملتا تب تک گھر جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ان کا احتجاج جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں :Wrestlers Protest تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی، لڑائی جاری رہے گی: ساکشی ملک