اردو

urdu

ETV Bharat / state

PSI Scam Karnataka: پی ایس آئی بھرتی میں ہوئے بدعنوانی کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

کرناٹک میں پی ایس آئی (Police Sub Inspector) بھرتی میں ہوئی بدعنوانی کے معاملے پر کیمپس فرنٹ اور عام آدمی پارٹی کے رہنما نے عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اس بدعنوانی میں سی آئی ڈی انکوائری کی گئی جس میں اب تک 30 افسران کو معطل کیا گیا ہے۔ PSI Scam Karnataka

PSI Scam Karnataka
PSI Scam Karnataka

By

Published : May 23, 2022, 4:14 PM IST

بنگلور:کرناٹک میں برسر اقتدار بی جے پی حکومت 40 فیصد کمیشن کی رشوت خوری کے الزام کے ساتھ پولیس انسپکٹر بھرتی معاملے میں بدعنوانی کے سنگین الزامات کا سامنا کر رہی ہے۔ گزشتہ سال کل 545 پی ایس آئی (Police Sub Inspector) کی بھرتی کے لیے ہوئے امتحانات سے متعلق انکشاف ہوا تھا کہ چند امیدواروں کے OMR کی جواب کاپی میں چھیڑ چھاڑ کی شکایت کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں سی آئی ڈی انکوائری شروع کی گئی اور اس گھوٹالے میں اب تک تقریباً 30 افسران کو معطل کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت کی جانب سے پی ایس آئی امتحان کو دوبارہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے امیدوار برہم ہیں Demand for judicial inquiry into Scam in PSI recruitment۔

ویڈیو دیکھیے۔
پی ایس آئی بھرتی PSI Recruitment کے متعلق بات کرتے ہوئے ریٹائرڈ بنگلور پولیس کمیشنر و عام آدمی پارٹی رہنما بھاسکر راؤ اور کیمپس فرنٹ کرناٹک Campus Front Karnataka کے اسٹوڈنٹ ایکٹیوسٹ سید سرفراز نے کہا کہ اس اسکیم میں بی جے پی کے بڑے رہنما ملوث ہیں جب کہ سزا چھوٹے پیادوں کو دی جارہی ہے۔ انہوں نے پر زور مانگ کی کہ پی ایس آئی ریکرٹمینٹ گھپلے کی جانچ ہائی کورٹ کے سٹنگ جج کی نگرانی میں کرائی جائے۔

مزید پڑھیں:


بھاسکر راؤ اور سید سرفراز نے دعویٰ کیا کہ پولیس سب انسپکٹر ریکرٹمینٹ بدعنوانی میں وزیر داخلہ داخلہ ارگا جنیندر Karnataka Home Minister Araga Jnanendra بھی ملوث ہیں، لہذا حکومت انہیں وزارت سے استعفی دینا چاہیے اور ان کی بھی جانچ ہونی چاہیے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details