بنگلورو میں جوش و جذبے کے ساتھ یوم حسین منایا گیا بنگلورو: حسین پروگرام کو آغا سلطان کی جانب سے گزشتہ 31 سالوں سے لگاتار منعقد کیا جاتا رہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی ملک بھر سے کئی اہم شخصیات نے شرکت کی اور حاضرین کو اپنے خطابات سے مسرور کیا۔
اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے آچاریہ پرمود کرشنن نے کہا کہ بھارت نے بڑی امودوں کے ساتھ عوام نے 2014 میں ایک شخص کو اقتدار دیا تھا لیکن وہ حکومت عوام سے کئے گئے کسی بھی وعدے کو پورا نہ کرسکی۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی قدرت کا نظام ہے اور تبدکلی ہونی ہی چاہیے۔
اس موقع پر جمو و کشمیر کے سابق چیف منسٹر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا کہ مسلمان ملک میں ایک طویل مدت سے ظلم کا شکار ہیں اور اف تک نہیں کرتے اور ان پر ہو رہی ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھاتے نہیں دکھائی دیتے۔ فاروق عبد اللہ نے مسلمانوں کو جھنجھوڑا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں، اپنے میں موجود اخلاقی برائیوں سے دور ہوں اور متحد ہوکر اپنے حقوق کو حاصل کریں۔
یہ بھی پڑھیں:Mass Marriage کیرالہ مسلم کلچرل سینٹر کی جانب سے 100 جوڑوں کی اجتماعی شادیوں کا اعلان کیا، غریب خاندانوں سے فائدہ اٹھانے کی اپیل
اس موقع پر بات کرتے ہوئے کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ بھارت کی ڈائورسٹی بھارت کا اصل جوہر ہے جس کی وجہ سے بھارت تمام عالم میں ایک انوکھا ملک ہے. ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ بھارت کو دستور و جمہوریت خطرے میں ہے، لہٰذا یہ کم سبھی کا فرض ہے کہ ہم ہمارے ملک جے دستور و جمہوریت کو بچائیں اور ملک میں آئے دن پھیل رہی نفرت کے خاتمے کے لئے کام کریں۔