ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں کیمپس فرنٹ آف انڈیا نے آج مساوات کا حق اور طلبا کی بولنے کی آزادی کے حوالے سے ایک قومی سطح کے مہم کا اعلان کیا ہے۔اس مہم کا عنوان "انڈیکلئیرڈ ایمرجینسی، طلبہ آزادی، برادری و مساوات 'ہے، اس مہم کو 25 جون سے 02 جولائی تک چلایا جائے گا۔
اس مہم کے تعلق سے کیمپس فرنٹ آف انڈیا کے قومی جنرل سیکرٹری اشون صادق نے بتایا کہ ملک ہند میں تقریبا 46 برس قبل ایمرجینسی نافذ کی گئی تھی۔اس مدت میں اختلافی رائے رکھنے والوں کو جیل میں بند کردیا گیا، کالے قوانین نافذ کیے گئے اور جمہوریت کو تار تار کردیا گیا۔لیکن بھارتی جنتا پارٹی کے دور اقتدار میں ملک غیر اعلانیہ طور پر ایمرجنسی کا سامنا کر رہا ہے اور مسلسل اس کی حالات بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔
کیمپس فرنٹ آف انڈیا کا مرکزی حکومت کی متنازعہ پالیسی کے خلاف مہم کا اعلان
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو اصل میں آر ایس ایس چلا رہی ہے جو کہ "اپوزیشن سے پاک" نظام کو نافذ کرنا چاہتی یے، جو کہ ملک کی جمہوریت کے لیے خطرہ ہے اور یہ ملک کو ڈکٹیٹر شپ کی طرف لے جارہی ہے۔
مزید پڑھیں:بنگلور: دو روزہ آن لائن 'انڈین مسلم لیڈرشپ کانفرنس' کے انعقاد کا اعلان
اشون نے بتایا کہ مودی کی اقتدار والی مرکزی حکومت کی جانب سے سخت اختلاف کے باوجود کئی متنازعہ قوانین کو زبردستی سے نافذ کیا گیا ہے۔جیسے طلاق ثلاثہ، کسانوں کے قوانین، جدید ایجوکیشن پالیسی، وغیرہ۔ حکومت ان قوانین کو عوام کی مرضی کے خلاف ان پر تھوپنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا نظریہ ہی یہ ہے کہ وہ پارلیمنٹ ڈیموکریسی کو نہیں مانتی۔
اشون نے مزید بتایا کہ جب سپریم کورٹ میں شہریت ترمیمی قانون اور سی اے اے کا معاملہ زیر سماعت ہے تب بھارتی جنتا پارٹی اسے پیچھے کے چور دروازے سے نافذ کرنا چاہتی ہے جو کہ ہرگز قابل قبول بات نہیں ہے۔
اشون نے بتایا کہ ان کے اس مہم کے دوران مختلف سرگرمیاں عمل میں آئیں گے، جن کے ذریعے وہ لوگوں کو اور خاص طور پر طلبا کو بیدار کریں گے اور انہیں آر ایس ایس و بی جے پی سے درپیش خطرات کے خلاف جمہوری جدوجہد کرنے کے لئے امادہ کریں گے۔