اردو

urdu

ETV Bharat / state

BJP lists 100 failures of Siddaramaiah regime کانگریس حکومت کے سو دن مکمل، بی جے پی نے 100 ناکامیوں کی فہرست جاری کی

کرناٹک میں سدرامیا کی قیادت والی کانگریس حکومت نے 100 ایام مکمل کئے اور کہاکہ "ہم نے جو کہا، سو کیا"، لیکن اپوزیشن میں بیٹھی بھارتیہ جنتا پارٹی اس سے خوش نہیں ہے. As Cong govt completes 100 days in office, BJP lists "100 failures" of Siddaramaiah regime

Etv Bharat
Etv Bharat

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 31, 2023, 3:29 PM IST

کانگریس حکومت کے سو دن مکمل، بی جے پی نے 100 ناکامیوں کی فہرست جاری کی

بنگلور: کرناٹک میں سدرامیا کی قیادت والی کانگریس حکومت نے 100 ایام مکمل کئے اور کہاکہ "ہم نے جو کہا، سو کیا"، لیکن اپوزیشن میں بیٹھی بھارتیہ جنتا پارٹی اس سے خوش نہیں ہے. بی جے پی لیڑر بسوراج بومائی نے کہا کہ "جو کانگریس نے کہا، وہ نہیں کیا" اور انہوں نے کانگریس حکومت پر بدعنوانی، ٹرانسفر دھاندلی، کسان مخالف اقدام جیسے کئی سنگین الزامات عائد کئے. کرناٹک میں اپوزیشن بی جے پی نے ریاستی حکومت کی ''100 ناکامیوں'' پر ایک کتابچہ جاری کیا، جس نے اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں اپنے دفتر میں صرف 100 دن پورے کیے ہیں. پارٹی نے کانگریس حکومت پر انتقام کی سیاست کرنے کا الزام بھی لگایا، جبکہ یہ بھی الزام لگایا کہ واضح مالیاتی بے ضابطگی کے نتیجے میں سرکاری ملازمین کے ایک حصے کو تنخواہوں میں تاخیر ہوئی ہے.

جب بی جے پی کی ''چارج شیٹ'' (کتابچہ) پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا تو، وزیر اعلیٰ سدارامیا نے جے پی نڈا کی قیادت والی پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے پوچھا: ''ان کے پاس کیا اخلاقی حق ہے؟ وہ اپنے دور حکومت میں کرپشن میں ڈوب گئے. سدارامیا نے اس بات سے انکار کیا کہ ان کی حکومت پچھلی بی جے پی حکومت کو نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے، جب وہ اپوزیشن میں تھی، بی جے پی کے دور حکومت میں 'پولیس سب انسپکٹر بھرتی اسکینڈل' اور '40 فیصد کمیشن چارج' جیسے مبینہ گھوٹالوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا لیکن ان کی تحقیقات نہیں کی گئیں. وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کانگریس حکومت نے اب ایسے گھوٹالوں کی جانچ کا حکم دیا ہے جس کا مطالبہ اس نے اپوزیشن میں ہونے پر کیا تھا.

سابق وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی، ریاستی بی جے پی صدر نلین کمار کٹیل اور سابق وزیر گووند کرجول نے سدارامیا حکومت کی '100 ناکامیوں' کی وضاحت کرتے ہوئے 'کائی کوٹا یوجنیگالو-ہلی تپیدا ادالتا' (اسکیموں سے اتری ہوئی انتظامیہ کے ہاتھ دھونا) کے عنوان سے ایک کتابچہ جاری کیا. کٹیل نے ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ سدارامیا حکومت، جس نے 20 مئی کو عہدہ سنبھالا تھا، اپنے وعدوں کو پورا نہ کرکے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے. نلین کٹیل نے کہا کہ اقتدار میں آنے سے پہلے کانگریس نے پانچ 'گارنٹی' (انتخاب سے قبل وعدے) کا اعلان کیا تھا اور 'کرپشن پر تقریریں' کی تھیں. تاہم، بعد میں ان ضمانتوں پر شرائط لگا کر، حکومت اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹ گئی.

کٹیل نے الزام لگایا کہ دو وزیر بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں لیکن حکومت نے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی. نلین کٹیل نے کہا کہ ان کے مطابق بجلی کی ناکافی فراہمی کی وجہ سے سرمایہ کار بھی ریاست سے باہر جا رہے ہیں. ''ریاست میں خشک سالی ہے۔ بارشیں نہیں ہوئیں جس کی وجہ سے کسان سڑکیں بلاک کرنے پر مجبور ہیں۔ کسان بجلی کی بندش سے گھور رہے ہیں۔ حکومت نے کسانوں کے حق میں کسی اسکیم کا اعلان نہیں کیا.''

بی جے پی لیڈر نے وضاحت کی کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پی ایم کسان سمان ندھی کو متعارف کرایا جس کے تحت ہر سال کسانوں کے کھاتے میں 6000 روپے جمع کیے جاتے ہیں. جب بومائی وزیر اعلیٰ تھے تو انہوں نے ریاستی حکومت سے مرکزی اسکیم میں مزید 4000 روپے شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس طرح کسانوں کو ہر سال 10,000 روپے مل رہے تھے. نلین کٹیل نے الزام لگایا ''کانگریس نے آج اس اسکیم کو روک دیا ہے۔ یہ کسان مخالف حکومت ہے۔ بدعنوانی نے پنچایت دفتر سے لے کر وزیر اعلیٰ کے دفتر تک اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،''،’’سب سے بڑھ کر یہ حکومت انتقام کی سیاست پر عمل پیرا ہے. اس کے خلاف سوشل میڈیا پر کچھ لکھنے والوں کو جیل بھیج رہا ہے. یہاں ایک طرح کی ایمرجنسی ہے،'' انہوں نے الزام لگایا.

یہ بھی پڑھیں: Professor Gita Bhushan 'مستقبل میں بھی اسرو اس ضمن میں کامیابی حاصل کرے گا'


صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے بومئی نے کہا کہ حکومت مالیاتی نظم و ضبط میں ناکام ہو چکی ہے. سابق وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ ہم نے اس سال فروری میں فاضل بجٹ پیش کیا تھا لیکن جب وہ (کانگریس حکومت) اقتدار میں آئی تو انہوں نے 8000 کروڑ روپے کا قرض لیا. انہوں نے ٹیکسوں میں بے تحاشہ اضافہ کیا ہے. ''سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تاخیر ہو رہی ہے۔ کئی بورڈ اور کارپوریشن ملازمین کو ان کی پوری تنخواہ نہیں مل رہی ہے. اس حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد ایک کلومیٹر سڑک بھی نہیں بنائی چاہے وہ دیہی سڑکیں ہوں، قومی شاہراہیں ہوں یا ریاستی شاہراہیں۔ انہوں نے ایک بھی کلومیٹر سڑک نہیں بنائی،'' بومئی نے الزام لگایا. انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ سدارامیا کے وزیر اعلیٰ کے طور پر 2013 سے 2018 کے دوران 4500 سے زیادہ کسانوں نے خودکشی کی تھی. ''اب ایک بار پھر رجحانات ظاہر ہو رہے ہیں''.

ABOUT THE AUTHOR

...view details