کرناٹک کے ضلع یادگیر کے شورا پور علاقے کے سینئر صحافی اور ادیب اقبال راہی نے آج کہا کہ ریاستی حکومت کو اقتدار میں آئے دو سال کا عرصہ گزر گیا، لیکن اقلیتوں کے مسائل اور ان کے حل کے لئے آج بھی حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'حکومت کی جانب سے اب تک کرناٹک اردو اکیڈمی کے چیئرمین اور دیگر اراکین کمیٹی کی تشکیل نہیں دی گئی، اور اقلیتی شعبہ سے جڑے لوگ اس مسئلہ کو لے کر خاموش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اردو اسکولز کے اساتذہ، شاعروں، ادیبوں اور خاص کر اردو زبان کی فروغ کے لیے اکیڈمی چیئرمین کا انتخاب نہایت ضروری ہے۔
اقبال راہی نے کہا کہ ھزشتہ دنوں علاقائی زبان و دیگر مذاہب کے زبانوں کے کمیٹیوں کی تشکیل عمل میں لائی گئی ہے اور ان کے تحت مختلف قسم کے پروگرام بھی کئے جارہے ہیں۔ لیکن اردو کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت اپنی پالیسی کے تحت غیر سنجیدہ نظر آرہی ہے لیکن ریاست کے اردو صحافی شعراء ادباء اور اردو تنظیموں کے ذمہ داران بھی کرناٹک اردو اکیڈمی کے چیئرمین کے انتخاب کے لیے آواز نہیں اٹھا رہے ہیں۔مزید پڑھیں:
کرناٹک گرام پنچایت انتخابات پر خاص رپورٹ
ریاست کے شعرا اور ادبیوں کو بھی چاہیے کہ وہ ریاستی حکومت سے جلد از جلد اردو اکیڈمی کے چیئرمین کے انتخاب کے لیے متعلقہ ذمہ داران سے ملاقات کریں اور اکیڈمی کی تشکیل کے لیے آواز اٹھائیں۔
اقبال راہی نے ریاستی حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'کرناٹک اردو اکیڈمی کے چیئرمین کا انتخاب حکومت جلد از جلد کرے۔