کرناٹک میں بی ایس یدی یورپا کی قیادت والی بی جے پی حکومت ریاست کے موجودہ گؤکشی قانون کو مزید سخت بنانے کی تیاری کررہی ہے اور اس کے واضح اشارے بھی دیے جاچکے ہیں جس کے تحت صوبے میں جانوروں کے نہ صرف ذبیحہ بلکہ ناجائز نقل پر بھی پابندیاں عائد ہوگی۔
چند دنوں قبل کرناٹک کے ریاستی وزیر برائے مویشی پالن پربھو چوہان نے کہا تھا کہ وہ جلد ہی گجرات میں نافذ سخت گؤکشی قانون کے طرز پر اسے کرناٹک میں بھی نافذ کریں گے۔
مسلم تنظیموں کی جانب سے موجودہ قانون میں ترمیم کی مخالفت اس تعلق سے ای. ٹی. وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بینگلور شہر کے سرکردہ سماجی و سیاسی کارکنان نے بتایا کہ بی جے پی کے اس اقدام سے کسان معاشی طور پر بحران کا شکار ہوسکے ہیں اور بی جے پی گؤکشی قانون میں سختی لاکر مسلمانوں کو ہراساں کرنا چاہتی ہے۔
مسلم تنظیموں نے بھی اس قانون میں ترمیم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گؤکشی قانون کی ترمیم میں سختی کسان مخالف ہے گؤکشی قانون میں سختی لانا گویا کسانوں کو معاشی طور پر تباہ کرنا ہے۔
قابل غور ہے کہ چند برس قبل مودی حکومت کے دور اول میں ایسے قانون کی پیشکش کی گئی تھی تب بھی کرناٹک میں متعدد تنظیموں نے اس کے خلاف پرزور احتجاج کیا تھا۔