اردو

urdu

'خون کی کمی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے'

بیدر ضلع پنچایت چیف ایگزیکٹیو آفیسر شلپا ایم نے کہا کہ خون کی کمی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ اگر انسان خون کی کمی کو نظر انداز کرے تو اس کی وجہ سے دوسری بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔ Anemia can lead to diseases

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 23, 2023, 12:22 PM IST

Published : Nov 23, 2023, 12:22 PM IST

خون کی کمی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے
خون کی کمی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے

بیدر:خون کی کمی ایک اہم شکایت ہے، جسے نظر انداز کرنے سے دوسری بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ اس لیے لوگوں کو پہلے مرحلہ میں خون کی کمی کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے اور اس کے مضر اثرات کو روکنے کے لیے ٹیسٹ کرواکر اس کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار بیدر ضلع پنچایت چیف ایگزیکٹیو آفیسر شلپا ایم نے کرناٹک کالج آف آرٹس، سائنس اینڈ کامرس، بیدر کے آڈیٹوریم میں منعقد ایک پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ میڈیکل آفیسر ڈاکٹر شیلجا نے کہا کہ خون کی کمی خون میں سرخ خلیات اور ہیموگلوبن کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس کی وجہ سے طلباء تھکاوٹ، کمزوری، سانس لینے میں دشواری محسوس کرتے ہیں اور پڑھنے میں دلچسپی نہیں لیتے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا پروگرام ریاست بھر میں 25 دنوں کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے تاکہ تمام کالجوں میں طلباء کے لیے مفت ہیموگلوبن اسکریننگ اور انتہائی کم ہیموگلوبن والے بچوں کا مفت علاج کیا جا سکے۔ یہ چھ مرحلوں میں منعقد کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

خون کی کمی کے مد نظر خون عطیہ کیمپ منعقد

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے محکمۂ تعلیم اور محکمۂ صحت کے عملے کے ساتھ والدین کا تعاون نہایت ضروری ہوگا۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر آفیسر ڈاکٹر کرن پاٹل نے کہا کہ آج کے لوگوں میں خون کی کمی عام شکایت ہوئی ہے۔ اس لیے کھانے پینے کی اشیاء جیسے فاسٹ فوڈ کھانے کے بجائے، سبزیاں اور پھل کھائیں جس سے خون بننے کی گنجائش ہوتی ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر راج شیکھرا پاٹل، ڈاکٹر دلیپ، ڈاکٹر شنکرپا، شیوراج، ڈپٹی ڈائریکٹر، بسواراج، تعلقہ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سنگاریڈی، مینیجر ڈاکٹر شالنی، میڈیکل آفیسر ارچنا، ڈسٹرکٹ پروگرام مینیجر امیش برادارا، ڈسٹرکٹ پروگرام کوآرڈینیٹر شیو شنکر، ڈاکٹر جیوتی پاٹل، ڈاکٹر ویشالی، ڈاکٹر ملکارجن، ڈاکٹر نشاط فاطمہ، مختلف عہدیداران، عملہ اور محکمۂ صحت اور خاندانی بہبود کے ذمہ داران اور کالج کے طلباء کے بشمول دفتری عملہ اور محکمۂ صحت کے افسران موجود تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details