شیواجی نگر ضمنی انتخابات میں اب 26 امیدوار ہیں جن میں بیشتر مسلم سماج سے تعلق رکھتے ہیں.
حالانکہ شیواجی نگر کے دو لاکھ ووٹرز میں مسلم سماج کی تعداد تقریباً 80 ہزار ہے اور بقیہ ہندو، تمل، مسیحی سماج کے لوگ ہیں.
انتخابی میدان میں اترے مسلم امیدوار زیادہ ہیں جب کہ بی. جے. پی کی جانب سے ہندو امیدوار ہے. ایسے میں کثیر مسلم امیدوار ہونے کی وجہ سے ووٹوں کی تقسیم ہونے کا خدشہ موجود ہے.
ایس. ڈی پی آی کے امیدوار عبد الحنان شیواجی نگر کے ضمنی انتخابات میں ایس. ڈی. پی آی پارٹی نے بھی اپنا ایک مسلم امیدوار کو انتخابی میدان میں اتارا.
ایس. ڈی پی آی کے امیدوار عبد الحنان نے بتایا کہ ووٹوں کے تقسیم کے معاملے کو کانگریس پارٹی نے بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایس. ڈی. پی. آئی کے خلاف انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جب کہ ریاست کرناٹک میں پارلیمانی انتخابات میں دو سیٹوں کے علاوہ سارے سیٹوں پر بی. جے. پی کامیاب رہی ہے جب کہ ایس. ڈی پی آی نے کہیں بھی انتخاب میں حصہ نہیں لیا تھا۔
عبد الحنان نے بتایا کہ اس بار شیواجی نگر میں کانگریس کی یہ چال جہاں وہ مسلمانوں کو بی. جے. پی کا ڈر دکھا رہے ہیں، کامیاب نہیں ہوگی.
انہوں نے کہا کہ ایس. ڈی. پی. آی نے اپنے زمینی سطح پر کئے گئے کاموں سے پہچانی جاتہی ہے اور ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ ان کی آواز بن کر ان کے انصاف کے لئے کھڑی ہے.