بنگلور: اب جبکہ کرناٹک میں حجاب کا معاملہ سرد پڑتا دکھائی دے رہا ہے ایسے میں اب ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ریاست میں بھگوا شال بمقابلہ ٹوپی کا معاملہ سر اُبھار رہا ہے اور سرکاری ملکیت والی بنگلور میٹرو پولیٹن ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ہندو ملازمین کا ایک گروپ، مسلم ملازمن کے ٹوپی پہن کر کام پر آنے پر اعتراض کرتے ہوئے بھگوا شال پہن کر ڈیوٹی پر حاضر ہو رہا ہے۔ Hindu Employees Object to Skull Cap
حجاب کی وجہ سے ریاست میں بدامنی کے بعد اب ہندو ملازمین نے اپنے مسلمان ساتھیوں کے ٹوپی پہننے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ بی ایم ٹی سی کے مقرر کردہ یکساں قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ بی ایم ٹی سی نے اپنے ملازمین کے لیے یونیفارم کا تعین کیا ہے۔ تاہم کام کے اوقات میں ٹوپیاں پہننے والے مسلم ملازمین نے ٹوپی اتارنے سے صاف انکار کر دیا جس کے بعد ہندو ملازمین ٹوپی کے مقابلے بھگوا شال پہن کر آنے لگے۔ انہوں نے 'کیسری کرمیکارا سنگھا' نام سے ایک ایسوسی ایشن بھی بنائی ہے جس کا مقصد بی ایم ٹی سی میں یکساں سخت قوانین کا نفاذ اور ٹوپی پہننے سے پرہیز کرنا ہے۔