بنگلور:بنگلور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے عہدیداروں پر اتھارٹی کے ذریعہ حاصل کی گئی زمین کو جائیداد کے ایک اور پارسل کے ساتھ تبدیل کرنے کے معاملہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس سے 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ بی ڈی اے کے چیئرمین اور یلہنکام کے رکن اسمبلی ایس آر وشواناتھ نے کہا نے ایک بیان میں کہا کہ اہلکاروں نے ناگراج نامی شخص کے ساتھ ملی بھگت کی۔ تاہم انہوں نے مبینہ فراڈ میں ملوث اہلکاروں کے نام نہیں بتائے اور حکام کی تعداد بھی نہیں بتائی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہفتہ کو بنگلور میٹروپولیٹن ٹاسک فورس (بی ایم ٹی ایف) میں بی ڈی اے ٹاسک فورس کی رپورٹ کی بنیاد پر ایک کیس درج کیا گیا ہے اس مقدمہ میں سودے میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کی تفصیلات دی گئی ہیں، بی ایم ٹی ایف کرناٹک میں ایک خصوصی پولیس سیٹ اپ ہے جو بنگلورو میں سرکاری املاک کی حفاظت کے لیے قائم کیا گیا ہے۔
وشوناتھ نے کہا کہ بی ڈی اے نے 1983 میں بنگلور مشرقی تعلقہ کے گاؤں بناسوادی میں ایک شخص سے تقریباً 4.3 ایکڑ زمین حاصل کی تھی اور یہ رقم سول کورٹ میں جمع کرائی گئی تھی، تاہم ناگراج نے ایرنا سے جنرل پاور آف اٹارنی (جی پی اے) حاصل کیا، اسے اپنی زمین قرار دیا، ایک لے آؤٹ بنایا اور اسے بیچ دیا۔ یہ کہتے ہوئے کہ انہیں متبادل جگہیں دینی ہوں گی،" بی ڈی اے کے چیئرمین نے کہا کہ وشواناتھ نے کہا کہ کرناٹک ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کی اور بی ڈی اے کو ضابطوں کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔