اطلاعات کے مطابق 31 اگست کی صبح 8 بجے کے قریب کچھ نوجوان جو اڈوپی میں دریائے سوارنہ کے کنارے ماہی گیری کر رہے تھے۔ اس دوران انہیں پل کے نیچے دریا میں چمکتی ہوئی چیز دکھائی دی جس کے بعد رتیش نامی نوجوانوں دریا میں کود گیا اور بھگوان کرشن کی اس سونے کی مورتی کو باہر نکالا۔
مقامی لوگوں نے مورتی کے بارے میں پولیس کو آگاہ کیا۔
آٹھ کلو سونے کی مورتی ندی سے برآمد وہیں مورتی کو فی الحال پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا ہے اور اس پورے معاملے کی تفتیش کی جارہی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ 'وہ فوری طور پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ مورتی چوری کر کے ندی میں پھینک دیا گیا ہے۔'
کچھ مؤرخین کا خیال ہے کہ 'مورتی پرانی نہیں ہے اور کسی نے اسے کچھ وقت گھر میں رکھنے کے بعد ندی میں ڈال دیا ہوگا'۔
بیلمپلی 'بھوتراجا مزار' کے صدر پروین شیٹی بیلمپلی نے بتایا کہ 'اس مورتی کا وزن تقریبا آٹھ کلو ہے، جو سونے کا ہے۔ مورتی کو تھانہ ہیریڈکا کے حوالے کردیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔'
شیٹی نے مزید کہا کہ 'مقامی لوگوں نے دیکھا کہ عام طور پر اس طرح کی مورتی کی پوجا مندروں میں نہیں کی جاتی ہے اور عام طور پر گھروں میں اسے سجاوٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ لوگوں نے متبادل کے ساتھ یہ بھی اندازہ لگایا کہ یہ شائد کوئی مورتی ہے جو چوروں نے چوری کیا ہے اور یہاں چھپایا ہوا ہے۔
تاہم انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 'بہت سے لوگ کچرا کو دریا میں پھینک دیتے ہیں اور اس بات کا امکان ہے کہ انہوں نے بھگوان کرشنا کے بت کو پھینک دیا ہو۔'