اردو

urdu

اردو صحافت کا 200 سالہ جشن

By

Published : Apr 16, 2022, 4:35 PM IST

ای ٹی وی بھارت اردو نے اردو صحافت کے تعلق سے عوام بیداری کے لیے خبر کو شائع کیا تھا۔ اس خبر کو دیکھنے کے بعد سماجی تنظیم نیا سویرا سنگھٹن کی صدر و فونڈر محدین پٹیل نے نیا سویرا سنگھٹن آفیس میں جشن اردو کی تقریب کا اہتمام کر تے ہوئے یہاں کے اردو صحافیوں کو تہنیت پیش کی۔ 200th Anniversary of Urdu Journalism

اردو صحافت کا 200 سالہ جشن
اردو صحافت کا 200 سالہ جشن

گلبرگہ میں اردو صحافت کے 200 سالہ جشن کی تقریب کا اہتمام کیاگیا۔ اردو صحافت کے 200 سال مکمل ہونے پر ملک بھر میں اردو تنظیمیں اور محبان اردو کی جانب سے 27 مارچ کو جشن اردو منایا جاتا ہے۔ لیکن ریاست کرناٹک گلبرگہ شہر میں اردو صحافت کا جشن کسی انجمن ادارہ یاکسی ملی دینی تنطیم سیاسی ادبی شخصیات نے نہیں منایا تھا، جس کی وجہ سے یہاں اردو داں طبقے میں ناراضگی دیکھی جارہی تھی۔ 200th Anniversary of Urdu Journalism

ای ٹی وی بھارت اردو نے عوام میں اردو صحافت کے تعلق سے عوام بیداری کے لئے خبر کو شائع کیا تھا۔ اس خبر کو دیکھنے کے بعد سماجی تنظیم نیا سویرا سنگھٹن کی صدر و فونڈر محدین پٹیل نے نیا سویرا سنگھٹن آفیس میں جشن اردو کی تقریب کا اہتمام کر تے ہوئے یہاں کے اردو صحافیوں کو تہنیت پیش کی۔

اردو صحافت کا 200 سالہ جشن

سینئر صحافی اعزاز اللہ سرمست نے بتاتے ہوئے کہا۔ملک کی آزادی میں اردو صحافت کا اہم رول رہا ہے ۔ملک کے آزادی میں اردو کے کئی صحافیوں کو شہید کیا گیا ہے ۔کیونکہ اردو اخبارات کےذریعے انگریزی کے غلامی کے خلاف آواز بلند کر نے میں اردو صحافت کا, اہم کردار تھا۔اس لئے انگریزوں نے کئی اردوصحافیوں پر مقدمے درج کر کےانھیں جیلوں میں قید کیا تھا۔آج اردو صحافیوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

ملک اردو صحافت کا دو سو سالہ جشن منارہا ہے۔ سال بھر منایا جانے والا یہ جشن ہر لحاظ سے غیر معمولی اہمیت کا حامل رہے گا۔ اس جشن کے ذریعے اردو صحافت کے ماضی ،حال میں جھانک کر مستقبل کا خاکہ تیار کیا جائے گا، کسی بھی زبان کے لیے دو صدیوں کا سفر تاریخی سنگ میل سے کم نہیں ، اس تاریخی موڑ پر اردو صحافت آج کس مقام پر کھڑی ہے ، اسی بات کا جائزہ ہماری اورنگ آباد کی ٹیم نے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: Hamid Ansari On Urdu Langauge: 'اردو آج بھارت ہی کی نہیں بلکہ بین الاقوامی زبان ہے'

اردو صحافت کا ماضی تابناک تھا ، اردو اخبارات کے قائدانہ کردار کا ایک زمانہ معترف ہے، لیکن حال اطمینان بخش نہیں ہے ، ایک دو اخبارات کو چھوڑ دیا جائے تو ملک گیر سطح پر کوئی ایسا اخبار نظر نہیں آتا جو قوم و ملت کی بھر پور ترجمانی کا دعوی کرسکے ، حالانکہ علاقائی سطح پر اردو اخبارات کی اپنی شناخت اور گرفت ہے لیکن قومی منظر نامہ مایوس کن ہے ، دیگر زبانوں کے مقابلے میں اردو اخبارات بہت پیچھے نظر آتے ہیں اس کے کئی اسباب و عوامل ہیں صحافتی دنیا کے تجربہ کار صحافیوں سے جب اس تعلق سے بات کی گئی تو کچھ یوں ردعمل سامنے آیا۔

اردو صحافت کا 200 سالہ جشن

ABOUT THE AUTHOR

...view details