اردو

urdu

ETV Bharat / state

لداخ میں 8 ہائیڈرو پاور پروجیکٹس کو منظوری - دریائے سندھ

مرکزی علاقہ لداخ میں 144 میگاواٹ کے 8 ہائیڈرو پاور پروجیکٹس کو منظوری دے دی گئی ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

By

Published : Jan 8, 2021, 9:46 AM IST

تفصیلات کے مطابق مرکزی حکومت نے لداخ میں دریائے سندھ اور اس کی شاخوں پر 144 میگاواٹ کے آٹھ پن بجلی منصوبوں کو منظوری دے دی ہے۔

جل شکتی منسٹری کے ذرائع نے بتایا کہ اس وقت لداخ میں سندھ پر 113 میگاواٹ کی گنجائش کے حامل کئی چھوٹے پروجیکٹس موجود ہیں اور نئے منصوبوں میں تعمیر ہونے والے منصوبوں کی گنجائش ان کے نسبت زیادہ ہوگی۔

ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ برس لداخ کو الگ مرکزی خطہ بنانے کے بعد نئے منصوبوں کو سنٹرل واٹر کمیشن کے ساتھ ساتھ انڈس کمشنر نے بھی منظوری دے دی ہے۔ یہ پروجیکٹس لداخ کے کرگل اور لہیہ اضلاع میں تیار کیے جائیں گے۔ جغرافیائی لحاظ سے لداخ خطے میں پن بجلی کے بڑے پروجیکٹس تعمیر کرنا ممکن نہیں ہے۔

لہیہ کے ڈربوک شیوک کے لیے 19 میگاواٹ، شنکو کے لیے 18.5 میگاواٹ، نمو چِلنگ کے لیے 24 میگاواٹ، رونگڈو کے لیے 12 میگاواٹ، رتن ناگ میں 10.5 میگاواٹ پن بجلی منصوبوں کو منظوری دے دی گئی ہے ، جبکہ کرگل کے منگدم سنگرا میں 19 میگاواٹ، کرگل ہنڈرمین میں 25 میگاواٹ اور تماشہ میں 12 میگاواٹ کے پروجیکٹس کی منظوری دی گئی ہے۔

حکام نے بتایا کہ ان منصوبوں کے ڈیزائن کو سنٹرل واٹر کمیشن نے انڈس واٹرس معاہدے کی تعمیل کے طور پر تصدیق کرلی ہے اور ان منصوبوں کے ڈیزائن سے متعلق معلومات پاکستان کو فراہم کی جارہی ہیں۔

کشمیر: موسم میں بہتری، قومی شاہراہ ہنوز بند

حکام نے بتایا کہ لداخ میں دریائے سندھ پر پروجیکٹس کی ڈیولپمنٹ سست روی کا شکار ہے۔ اب تک صرف دو بڑے منصوبے تعمیر ہوسکے ہیں۔ جن میں دریائے سندھ کی ایک ندی میں واقع سرو پر 44 میگاواٹ کا چوٹک پروجیکٹ اور 45 میگاواٹ کا نمو بازگو۔

نئی دہلی اور اسلام آباد کے مابین انڈس واٹرس ٹریٹی معاہدے کے تحت بھارت سے پاکستان کی طرف بہنے والے سندھ کا پانی اور اس کی پانچ شاخوں کو تقسیم کیا گیا ہے۔

اس معاہدے میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ راوی، بیاس اور ستلج نامی تین مشرقی دریاؤں کا پانی بھارت کے لیے مختص کیا گیا ہے جبکہ سندھ، چناب اور جہلم پاکستان کے لیے مختص کیا گیا۔ تاہم بھارت کا دعویٰ ہے کہ مخصوص پیرامیٹرز کے تحت ویسٹرین دریاوں پر ہائیڈرو پاور پروجیکٹس کو بڑھانے کے اختیارات حاصل ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details