نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ اور کان کنی کی لیز حاصل کرنے کے الزام میں پیر کو جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو راحت دی۔ چیف جسٹس یو یو للت اور جسٹس ایس رویندر بھٹ اور سدھانشو دھولیا کی بنچ نے چیف منسٹر سورین کو ان کی اور ریاستی حکومت کی اپیل پر راحت دی۔ بنچ نے وزیر اعلی سورین کے خلاف شیل کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ اور اپنے لئے کان کنی کی لیز حاصل کرنے کے الزامات پر دائر مفاد عامی کی عرضیوں کو سماعت کے قابل قرار دینے کے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کو پیر کو منسوخ کر دیا۔ جسٹس دھولیا نے سپریم کورٹ کی تین رکنی بنچ کی جانب سے یہ فیصلہ سنایا۔ Money Laundering case on Hemant Soren
جھارکھنڈ حکومت اور وزیر اعلیٰ سورین نے مفاد عامہ کی عرضیوں پر سماعت کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اپیل کی سماعت کے دوران ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے اصل درخواست گزار شیو شنکر شرما کے طرز عمل پر سوال اٹھایا تھا۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے والے مسٹر سورین کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مکل روہتگی نے دلیل دی کہ ہائی کورٹ اس معاملے میں بادی النظر میں مطمئن نہیں ہے۔ دوسری طرف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے دلیل دی کہ فوجداری درخواستوں کو تکنیکی بنیادوں پر خارج نہیں کیا جانا چاہئے۔
سپریم کورٹ نے 17 اگست کو مسٹر سورین کے خلاف دائر ایک مفاد عامہ کی عرضی پر ہائی کورٹ کے سامنے جاری سماعت پر روک لگا دی تھی، جس میں وزیر اعلیٰ سورین پر شیل کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ اور بشمول خود کان کنی کے لیز دینے میں بے ضابطگیوں کے الزامات لگائے گئے تھے ۔ سپریم کورٹ نے کان کنی لیز دینے، منریگا گھپلے کے الزامات اور شیل کمپنیوں میں رقوم کی منتقلی کے سلسلے میں چیف منسٹر سورین کے خلاف مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے جانچ کی مانگ کرنے والی تین مفا عامی کی عرضیوں پر سماعت میرٹ کی بنیاد پر فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔