دمکا:قبل پیر کو صبح نگر تھانہ علاقہ کے بیدیا شمشان گھاٹ پر سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان انکیتا کی آخری رسومات ادا کی گئی، شمشان گھاٹ پر ضلع ڈپٹی کمشنر روی شنکر شکلا، ایس پی امبر لکڑا سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے خراج تحسین پیش کیا۔ Ankita Murder Case
انکیتا کی آخری رسومات کے وقت لوگوں میں کافی غصہ دیکھا گیا، یہاں لوگ نے انکیتا کے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں، اس سے متعلق متعدد تنظیموں کی جانب سے دُمکا بند کی کال دی، اسے دیکھتے ہوئے شہر میں بھی سکیورٹی بڑھادی گئی ہے، کیوں کہ انکیتا معاملہ کے بعد لوگوں کا احتجاج اور ناراضگی مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ Police released video of Shahrukh
انکیتا کے ملزم کا ویڈیو جاری ڈی سی نے یقین دہانی کرائی
پیر کو بھی دمکا بند کی کال دی گئی ہے۔ لوگوں کے بڑھتے ہوئے غصے کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے احتیاطی اقدام کے طور پر پورے دمکا میں دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کر دیے ہیں۔ اس سلسلے میں ایس ڈی ایم مہیشور مہتو نے ایک خط جاری کیا ہے جس میں 5 یا اس سے زیادہ لوگوں کے ایک ساتھ جمع ہونے، کوئی بھی ریلی یا جلوس نکالنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اتوار کی صبح جیسے ہی لوگوں کو انکیتا کی موت کی خبر ملی، دمکا میں چاروں طرف ہنگامہ مچ گیا۔ بی جے پی، بجرنگ دل سمیت کئی دیگر سماجی تنظیموں سے وابستہ لوگ اور عام لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ملزم کی پھانسی کا مطالبہ کیا۔ اس واقعہ سے ناراض لوگوں نے پورے بازار کو بند کرایا۔ انکیتا کے قتل کے ملزم شاہ رخ کو جلد سے جلد پھانسی دی جائے اور انکیتا کے اہل خانہ کو معاوضے دیئے جانے کا مطالبہ کیا گیا۔
کیا کہا وزیر اعلی نے ۔۔۔؟
جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین نے کہا کہ آج کل سماج میں کئی طرح کے واقعات سامنے آئے رہے ہیں، یہ وارادت دہل توڑنے والی ہے اور قانون اپنا کام کررہا ہے، ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ہم کوشش کریں گے ملزم کو جلد از ضلد سزا ملے، ایسے ملزمین کو معاف نہیں کیا جاسکتا، انہیں سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے، ایسے واقعات کو روکنے کے لیے موجودہ قانون کو اور سخت کیا جانا چاہیے۔ ہیمنت سورین نے ٹوئٹ میں انکیتا کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہلخانہ کو 10 روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ jharkhand cm on Ankita murder case
یہ واقعہ کیسے پیش آیا
انکیتا کے اہلخانہ نے بتایا کہ منگل 23 اگست کی صبح انکیتا گھر میں سو رہی تھی۔ اسی دوران شاہ رخ اس کے گھر پہنچا اور کھڑکی سے اس پر پیٹرول پھینکا اور جب تک وہ کچھ سمجھ پاتی، ملزم نے ماچس جلا کر اسے آگ لگا دی۔ جس کے بعد اسے پھولو جھانو میڈیکل کالج ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں سے اسے بہتر علاج کے لیے ریمس ریفر کرایا گیا تھا، ریمس میں دوران علاج انکیتا کی موت ہوگئی۔
کیا ہے پورا معاملہ
دُمکا کے رہائشی سنجیو سنگھ کی بیٹی انکیتا کو پڑوس میں رہنے والا شاہ رخ کافی دنوں سے پریشان کررہا تھا، انکیتا کے اہلخانہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی بارہویں جماعت میں زیر تعلیم ہے، شاہ رخ کو انکیتا کا موبائل نمبر مل گیا تھا، تبھی سے وہ ایک طرفہ پیار میں انکیتا پر دوستی کا ڈباؤ ڈال رہا تھا، الزام ہے کہ انکیتا جب راضی نہیں ہوئی اور اسے جھڑک دیا تو شاہ رخ نے آپا کھو دیا اور دھمکی دی کہ اگر میرا کہنا نہیں مانیں گی تو میں تمہیں مار دونگا۔انکیتا کے انکار کے بعد ہی شاہ رخ نے اس طرح کا قدم اٹھایا۔